رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق سانحہ شکارپور اور کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی فعالیت کے خلاف سول سوسائٹی کی جانب سے کراچی میں وزیراعلیٰ ہاﺅس کے باہر احتجاجی دھرنا ، جس میں خواتین، بچوں، نوجوانوں اور مردوں کی بڑی تعداد شریک ہے۔
احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے ہیں، جن پر کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے خلاف نعرے درج تھے۔ احتجاجی دھرنا سول سوسائٹی کے رہنماﺅں محمد جبران ناصر، خرم ذکی، ظفر عباس جعفری، غلام علی و دیگر کی سربراہی میں جاری ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب سے مظاہرین کو مذاکرات کی دعوت دی، جس پر ناصر جبران کی سربراہی میں ایک وفد نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں اپنے مطالبات پیش کئے، سول سوسائٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے نام اور فہرست میڈیا اور عوام کے سامنے پیش کی جائیں، تمام کالعدم دہشتگردوں تنظیموں کے دفاتر بند کئے جائیں، انکے جھنڈے اتارے جائیں اور وال چاکنگ مٹائی جائے۔
کالعدم اہلسنت والجماعت (سپاہ صحابہ) کے سرغنہ اورنگزیب فاروقی سے سرکاری پولیس پروٹوکول واپس لیکر فی الفور گرفتار کیا جائے، سانحہ شکارپور میں زخمی ہونے والے افراد کا سرکاری خرچے پر کراچی اور حیدرآباد میں بہترین علاج کیا جائے۔
احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن بلا لی گئی ہیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر موجود ہے۔