رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق عراق کے اہل سنت علماء کونسل کی صدارت شیخ خالد عبدالوهاب الملا کے ذمہ ہے جنہوں نے اپنے ایک پیغام میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی گستاخی بھرے کارٹون کی دوبارہ اشاعت پر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔
اس پیغام میں آیا ہے : جب کہ سب لوگوں پر دہشت گردی حملہ خاص کر شارلی ابدو جریدہ کی اشاعت کی مذمت کرتے ہوئے آزادی بیان اور مسلمان اور غیر مسلمان شہریوں کے خون اور جان کے احترام کا اپنی حمایت کا اعلان کر چکا ہوں ، پیامبر اکرم (ص) کی شان گستاخی کے لئے کارٹون کی اشاعت اور دوبارہ اشاعت کو انجام دینا جس میں ایک عرب پانچ سو ملین مسلمانوں کے حذبات شامل ہیں ، ہم لوگوں کے حیران کا باعث بنا ہے ۔
اس کونسل نے بیان کیا ہے : الہی مقدسات ، پیغمبران اور آسمانی تمام ادیان کی نشانی و علائم کی توہین کرنے اور مزاق اڑانے سے پوری طرح دور رہنا چاہیئے ۔
اہل سنت علماء نے اس تاکید کے ساتھ کہ مقدسات کی توہین آزادی بیان سے مطابقت نہیں کرتی ہے وضاحت کیا : مغربی حکومت خاص کر فرانس کو چاہیئے کہ دوسرے مذاہب کے مقدسات و نشانی و علائم کی توہین کے ممنوع ہونے کا قانون پاس کرے تا کہ مختلف ادیان و قوم کے درمیان کینہ نہ پھیلے اور اسلامی ممالک کے ساتھ مغربی معاشرے کے تعلقات کے خرابی کا سبب نہ ہو ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : بعض ممالک ہولوکاسٹ یا صہیونی حکومت اور بعض ہھودیوں کے کارنامہ پر تنقید یا ایک کلمہ کی بھی اشاعت پر پابندی لگا رکھی ہے اور ایسا کرنے والے افراد پر مقدمہ چلاتی ہے لیکن سب کے سب دین اسلام اور حضرت محمد (ص) کی توہین کے لئے اپنے تمام دروزے کھول رکھے ہیں ۔
عراق کے اہل سنت علماء کونسل نے دنیا والوں سے اپیل کی ہے کہ دوسروں کے مقدسات و نشانیوں کا احترام کریں تا کہ دنیا میں صلح اور امن کے ساتھ زندگی بسر کرنا پورے دنیا پر حاکم رہے ۔