رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان راولپنڈی ڈویژن کے صدر عبد اللہ رضا نے بیان کیا : مسلمان رسول اکرمؐ سے دلی محبت رکھتے ہیں اور گستاخانہ خاکے بنا کر فرانس نے اپنی جہالت اور انتہاپسندی کا ثبوت دیا ہے۔ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت آزادی رائے پر ایک دھبہ ہے۔ آزادی رائے کبھی بھی اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کسی مذہب کے مقدسات کو توہین کا نشانہ بنایا جائے۔ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت بھی مذہبی انتہا پسندی کے زمرہ میں آتی ہے۔
انہوں نے بیان کیا : فرانس نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے اس بات کو ثابت کر دیا ہے کہ انتہا پسند مسلمان نہیں بلکہ اس طرح کہ شدت پسند عناصر ہوتے ہیں۔ اسلام کا تو شدت پسندی سے دور کا بھی تعلق نہیں ہے۔ آج اسلام کو جان بوجھ کر بدنام کرنے کے لیے استعماری طاقتیں سر دھڑ کی بازی لگائے ہوئے ہیں ۔ کہیں تو کرائے کے قاتلوں کو مسلمان ظاہر کر کے طالبان کا نام دے کر اسلام کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور کہیں فرانس جیسے ممالک مسلمانوں کے مقدسات کو ہتک کا نشانہ بنانے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فرانس کے معافی مانگنے تک مسلم امہ تمام فرانسیسی اشیاء کا بائیکاٹ کرے اور مسلم حکمرانوں کو چاہیے کہ فرانسیسی سفارت خانوں پر پابندی لگائی جائے اور فرانس سے ہر قسم کے سفارتی تعلقات کو معطل کیا جائے اور فرانس کا معاشی بائیکاٹ کیا جانا چاہیے۔