رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مرکز انتفاضہ و قدس کے ذمہ دار سید رمضان شریف نے آج ظھر سے پہلے پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے عالمی یوم قدس کے پروگرام کی جانب اشارہ کیا اور کہا : 36 سال کے عرصے سے ملت ایران نے عالمی یوم قدس کا پروگرام پورے تزک و احتشام سے منایا ہے اور امسال بھی اسی شان و شوکت سے منایا جائے گا ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ تین دھائیوں سے ہماری قوم عالمی یوم قدس کے پروگراموں میں شرکت کرتی آئی ہے کہا: ہم نے انقلاب اسلامی ایران کی پیروزی کے بعد سے عالمی اور علاقائی مشکلات کے باوجود عالمی قدس اور یوم آزادی 22 بہمن کی ریلی منعقد کی ہے ۔
مرکز انتفاضہ و قدس کے ذمہ دار نے بیان کیا: غاصب صھیونیت کی ایک اسٹراٹجیک یہ تھی کہ فلسطین پر ان کا قبضہ فراموش کردیا جائے اور ذھنوں سے محو ہوجائے تاکہ فلسطینی اپنی گھر واپسی کو فراموش کردیں ۔
انہوں ںے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ آزادی فلسطین کے رھبروں نے فلسطین کو زندہ رکھنے کے لئے مختلف راستے اپنائے مگر دائمی نہ رہ سکے کہا: امام خمینی رہ کی جانب سے ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعہ کو عالمی یوم قدس کے نام دیا جانا فلسطین کے لئے اکسیر حیات ثابت ہوا ۔
رمضان شریف نے ترقی یافتہ جاہلیت کے افکار کی جانب اشارہ کیا اور کہا : آج شام ، عراق ، لبنان اور یمن کے حوادث اس بات پر گواہ ہیں کہ غاصب صھیونیت اسرائیل علاقہ کو ناامن بناکر اپنی آسائش کا سامان فراھم کرنے میں مصروف ہے مگر یہ اسٹراٹجیک طولانی مدت تک انہیں امنیت نہیں فراھم کرسکتی ۔
مرکز انتفاضہ و قدس کے ذمہ دار نے عالمی یوم قدس کے پروگرام کی تشریح کرتے ہوئے کہا: امسال عالمی یوم قدس کا نارہ « عالمی یوم قدس فلسطینی آرمانوں کا مظھر ، غزہ سے یمن تک بچوں کی قاتل ترقی یافتہ جہالیت کے خلاف متحد امت اسلامیہ کا فریاد» ہے ۔
انہوں نے مزید کہا : 800 مقامی اور بیرونی فوٹو رپورٹرس اور 100 بیرونی نیوز رپورٹرس و ویڈیو گرافرس اس کی کوریج کے لئے ایران میں ہوں گے ۔