رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ بشار جعفری نے تاکید کرتے ہوئے کہا : جنیوا میں جاری امن مذاکرات میں صدر بشار اسد کے مستقبل کے بارے میں مذاکرت نہیں کیے جائیں گے ۔
شام کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ بشار جعفری نے کہا : اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہونے والے جنیوا مذاکرات میں ہماری شرکت کا مقصد صدر بشار اسد کے مستقبل کے بارے میں بات چیت کرنا نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا : میں سب لوگوں کے لئے واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ہم جنیوا میں شام کے صدر بشار اسد کی سربراہی میں ایک وسیع البنیاد حکومت کے قیام پر بات چیت کریں گے تاکہ ملک کے موجودہ ادارے محفوظ رہیں ۔
بشار جعفری نے ایک بار پھر یہ بات زور دے کر کہی کہ شام کی حکومت ، ملک میں وسیع البنیاد حکومت کے قیام پر بات چیت کے لیے تیار ہے ۔
ایک رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے کہ اعلی مذاکراتی کمیٹی کے نام سے موسوم شام مخالفین کے ایک گروپ نے جینوا مذاکرات موخر کرنے کی درخواست کی ہے ۔
شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹفین ڈی مستورا نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ وہ آئندہ جمعے کو مذاکرات کی صورتحال پرغور کریں گے ۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت ایک مدت سے مسلمانوں کو نقصان پہوچانے کی مختلف سازش کر رہی ہے اور جب اس کی یہ سازش پوری طرح سے کامیاب نہیں ہو پا رہی ہے تو وہ شام میں کچھ نادان مسلمانوں کے ذریعہ اختلاف پھیلا کر بشار اسد کی حکومت ختم کرنے کی ناکام کوشش میں مشغول ہے کیونکہ بشار اسد حکومت صہیونیوں کی اسرائیل حکومت کو قبول نہیں کرتا ۔