14 April 2016 - 11:55
News ID: 9267
فونت
سعودی عرب کو مصر کا تحفہ ؛
رسا نیوز ایجنسی ـ مصر کے مشتعل عوام نے اپنے ملک کے دو اسٹریٹیجک جزیروں کو سعودی عرب کےحوالے کردیئے جانے کے حکومتی فیصلے کے خلاف سخت احتجاج کیا ہے ۔
تيران اور صنافير


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مصری مظاہرین نے فوجی صدرعبدالفتاح السیسی کے ذریعے دو مصری جزیروں کو سعودی عرب کو بخش دیئے جانے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے قاہرہ یونیورسٹی کے میڈیکل کالج کے توسیعی منصوبے کےلئے سعوی عرب کے ذریعے رکھے گئے سنگ بنیاد کو تباہ کردیا ہے ۔

موصولہ رپورٹ میں بیان کی گئی ہے کہ سعودی عرب نے وعدہ کیا تھا کہ وہ قاہرہ یونیورسٹی کے قصرالعینی اسپتال اور میڈیکل کالج کی عمارت اوراس کے شعبوں کو وسیع کرنے کے اخراجات پورا کرے گا ۔

سعودی عرب کے وزیرخزانہ عبدالعزیز العساف نے مصری حکام کی موجودگی میں مذکورہ اسپتال کے توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد بھی رکھا تھا ۔

مصر حکومت کی طرف سے سعودی عرب کو دئے گئے جزیرہ سے تمام طبقہ کی عوام ناراض ہے اور اس ناراضگی کی عکس العمل میں اس میڈیکل کالج کے اساتذہ اور طلبا نے توسیعی منصوبے کے لئے سعودی عرب کے ذریعے رکھے گئے سنگ بنیاد کو پوری طرح تباہ کر دیا ہے ۔

واضح رہے کہ مصر اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے ایک سمجھوتے کے مطابق مصری حکومت نے بحیرہ احمر میں اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل اپنے دوجزیروں تیران اور صنافیر کو سعودی عرب کو تحفے میں دے دیا ہے ۔

سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز کے حالیہ دورہ مصر میں دونوں ملکوں نے ایک سرحدی سمجھوتے پردستخط کئے جس کے مطابق یہ دونوں جزیرے اب سعودی عرب کی ملکیت ہوگئے ہیں ۔

قابل ذکر ہے کہ ان جزیروں کی اہمیت اس اعتبار سے زیادہ ہے کہ آبنائے تیران کے ذریعے ہی صیہونی حکومت خلیج عقبہ کے راستے بحیرہ احمر تک پہنچ سکتی ہے اور یہ گذرگاہ صیہونی حکومت کی تجارتی درآمدات اور برآمدات میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے ۔

ماہرین سیاست کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور مصر کے درمیان کا معاہدہ غیر مستقیم صیہونی حکومت کے لئے ہے کیونکہ صیہونیوں کا سب سے بڑا غلام سعودی عرب ہے اس بنا پر صیہونی حکومت اس جزیرہ سے اپنی ملکیت کے طور پر استعمال کرے گی ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬