12 April 2016 - 19:18
News ID: 9253
فونت
ایک برس کے بعد یونیسف کا اعتراف ؛
رسا نیوز ایجنسی ـ اقوام متحدہ میں بچوں کے حقوق کے لئے کام کر رہی تنظیم یونیسف نے کہا : یمن پر سعودی حملوں میں جاں بحق ہونے والوں میں ایک تہائی اور زخمیوں میں ایک چوتھائی، بچے ہیں۔ جو انسانیت کے لئے باعث شرم ہے ۔
يمني بچے


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں بچوں کے حقوق کے لئے کام کر رہی تنظیم یونیسف نے اپنی ایک رپورٹ میں بیان کیا ہے کہ دوہزار پندرہ میں یمن پر سعودی جارحیت میں سیکڑوں بچے مارے گئے ہیں ۔

اقوام متحدہ میں بچوں کے حقوق کے لئے کام کر رہی تنظیم یونیسف نے ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ یمن پر سعودی جارحیت میں بے گناہ عام شہریوں کا قتل عام افسوسناک ہے۔ یمن پر سعودی اتحادیہ کی طرف سے جارحیت کے نتیجے میں دوہزار پندرہ میں نو سو بچے جاں بحق ہوئے ہیں ۔

اس بین الاقوامی تنظیم نے تاکید کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یمن پر سعودی حملوں میں جاں بحق ہونے والوں میں ایک تہائی اور زخمیوں میں ایک چوتھائی، بچے ہیں۔ جو انسانیت کے لئے باعث شرم ہے ۔

اقوام متحدہ میں بچوں کے حقوق کے لئے کام کر رہی تنظیم یونیسف نے اپنے بیان میں یمن پر سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے فضائی حملوں میں بنیادی شہری تنصیبات، اسکولوں، کالجوں اور اسپتالوں کے تباہ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یمن پر سعودی جارحیت میں دو ہزار پندرہ میں یمن کے اسکولوں ، کالجوں اور اسپتالوں پر کم سے کم ایک سو پندرہ بار بمباری کی گئی اور اس ملک کے بیشتر تعلیمی ادارے اور اسپتال منہدم ہوگئے ہیں۔

یونیسیف نے یمن پر سعودی جارحیت میں وسیع پیمانے پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور انسانی نیز بچوں کے حقوق کی پامالی کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ جنگ بندی جاری رہے گی اور اٹھارہ اپریل سے کویت میں شروع ہونے والے امن مذاکرات کے نتیجے میں یمن پر حملے اور جنگ و خونریزی کا خاتمہ ہوگا۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ادارے میں یمن پر ہو رہے سعودی جارحیت کی رپورٹیں ابتدا سے موجود ہیں اور روز بروز ہو رہے اس مظالم کی رپورٹیں حاصل کی جا رہی تھیں اس کے با وجود اس جارحیت پر خاموشی اختیار کرتے رہے اور جنگ بندی کرانے کی سنجیدگی سے کوشش نہیں کی اور یہ مظالم کا سلسلہ ایک برس سے زیادہ ہو گئے ابھی تک جاری ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬