رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جامعہ امام صادقؑ میں منعقدہ مرکزی پیام وحدت کنونشن کے اختتام پر حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے تیسری مدت کیلئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا مرکزی سیکریٹری جنرل کا منتخب ہونے کے بعد تنظیمی عہدیدران و کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا : قوم و ملت کی سربلندی اور وطن کے استحکام کے لیے میری جدوجہد بلا خوف خطر جاری رہے گی ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : میں آپ جیسے پاک ، نجیب، شریف ، کریم دوستوں کی ہمکاری کے بغیر معاشرے میں عدل الہیٰ کے نفاذ کی تحریک کا پرچم نہیں اٹھا سکتا، میں یقین دلاتا ہوں کہ ہماری جدوجہد کی تاریخ کے کسی صفحے پر خیانت کی سیاہی کے دھبے نہیں ملیں گے ۔
راجہ ناصر عباس جعفری نے تاکید کی : شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کے مشن عظیم کی تکمیل کیلئے اکیلا بھی رہ گیا تو خون کے آخری قطرے تک میدان میں حاضر رہوں گا، کوئی بھی حکمران ہمیں ہمارے اصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹا سکتا۔
انہوں نے کہا : ہم معاشرے کو شیعہ اور سنی نہیں بلکہ ظالم اور مظلوم کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، پاکستان سمیت دنیا بھر میں بلا تخصیص مسلک و مذہب دو گروہ ایک دوسرے کے مقابلے میں صف آرا ہیں۔ ایک گروہ مظلومین کا اور دوسرا ظالمین کا۔ ہمیں آپ ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑا دیکھیں گے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے بیان کیا : پاکستان کے پاک وجود کو داعش سمیت کسی بھی دہشت گرد طاقت کے نجس وجود سے آلودہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ وطن عزیز کو اس وقت لاتعداد چینلجز کا سامنا ہے۔ نفرتیں پھیلا کر قوم کو تقسیم کرنے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے تاکہ پاکستان قوم متحد نہ ہو سکے۔ ہمیں اپنے اتحاد و اخوت کے عملی اظہار سے ان ناپاک ارادوں کو خاک میں ملانا ہو گا۔
انہوں نے کہا : حکمران عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کی بجائے آئے روز گرتی ہوئی لاشوں کے تماش بین بنے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹرز، پروفیسرز ،ہونہار طلبہ اور علم کی روشنیاں بکھیرنے والوں سے زندگیاں چھینی جا رہی ہیں۔ہمارے لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے اور دوسری طرف نیشنل ایکشن پلان کے نام پر ہمارے ہی لوگوں کے خلاف مقدمات بھی درج ہو رہے ہیں۔ قانون انصاف کو طاقت کے زور پر پامال کیا جا رہا ہے۔
راجہ ناصر عباس جعفری نے تاکید کی : نے کہا : دہشت گرد جتنا بڑا مجرم ہے اتنا ہی بڑا مجرم اس کا سہولت کار بھی ہے۔ دونوں ملک کے امن و سکون اور انسانیت کے دشمن ہیں۔ وطن عزیز کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے ان مذموم عناصر کے سختی سے کچلنا ہو گا۔ عالمی استکباری قوتیں پاکستان کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھ سکتیں۔ ان کے حلقہ اثر سے آزادی ہی حقیقی آزادی سمجھی جائے گی۔ یہ طاقتیں قائد و اقبال کے اسلامی پاکستان کو مسلکی پاکستان کی شکل دینا چاہتے ہیں تاکہ تصادم کی راہ ہموار ہو ۔
انہوں نے بیان کیا : اس ملک میں بسنے والے سنی ، شیعہ ،عیسائی، ہندو اور دیگر تمام مکاتب فکر کو مذہب و مسلک کی بنیاد سے آزاد ہو کر برابری کے حقوق حاصل ہیں۔ جہاد کشمیر اگر عین اسلامی تھا تو ریاست اعلان کرتی ہم بھی فرنٹ لائن میں بھارت کے خلاف صف آراء ہوتے ایک مخصوص سوچ کے حامل گروہ کو کیوں جہادی بنایا گیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے کہا : ملک میں موجود سیاستدانوں، فوج، بیورکریسی اور عدلیہ سمیت سب کو اپنی اپنی حدود میں رہتے ہوئے قومی ترقی و خوشحالی کے لیے جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ جن کا کام سیاسی جماعتیں بنایا نہیں وہ یہ کام نہ کریں، گلگت بلتستان کے عوام کو ان کے حقوق دے جائیں۔ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے جہادی گروہوں کو پالنے کی ضرورت نہیں اگر جنگ کرنی ہے تو عوام کو آواز دی جائے ۔ ملک کے باوفا بیٹے ایک آواز پر میدان میں موجود ہوں گے۔
انہوں نے بیان کیا : پاک ایران مضبوط تعلقات کے ہائی لیول اسٹریٹجک کونسل تشکیل دی جائے جس میں دونوں ممالک کے لوگ شامل ہوں تاکہ غلط فہمیوں کو تقویت نہ مل سکے اور متنازعہ معاملات کا احسن انداز میں حل نکالا جا سکے۔ پاک ایران کے مضبوط تعلقات خطے کے استحکام میں بہترین کر دار ادا کر سکتے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے کہا : عوامی حقوق کے حصول کے لیے آئینی جدوجہد جاری رہے گی۔جو لوگ ریاست میں مسلح جدوجہد کے قائل ہیں وہ غدار ہیں۔ مقاصد کے حصول کے لیے آئین و قانون کی پابندی ہمارا طرہ امتیا ز رہا ہے۔ پاکستان میں مہذب احتجاج کی روایت ہم نے ڈالی ہے آج جس کی تقلید کی جاتی ہے۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے تاکید کی : پانامہ لیکس کے منظر عام پر آنے کے بعد یہ حقیقت آشکار ہو چکی ہے کہ حکمران صرف کرپٹ ہی نہیں بلکہ اخلاقی قدروں سے بھی عاری ہیں۔ ہم اس کرپشن کے خلاف پورے عزم اور نئے ولولے سے آگے بڑھیں گے۔