رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عزاداری سیّد الشہداء کے دفاع کی خاطر جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے دریغ نہیں کریں گے، کراچی میں برپاء کی جانے والی خواتین کی مجالس میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے پس پردہ ملک کی کالعدم دہشت گرد جماعتیں ہیں، جو حکومت کی سرپرستی میں کھلے عام اپنا کام انجام دے رہی ہیں، حکومت نے دہشت گردوں کی خوشنودی کی خاطر ملک کے امن کو داؤ پر لگا دیا ہے، گریہ کرتی خواتین و نہتے بچوں پر حملہ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشت گرد عزاداری سید الشہداء سے کس قدر خوف زدہ ہیں۔
ان خیالات کا اظہار مرکزی رکن نظارت آئی ایس او پاکستان اور ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، آئی ایس او پاکستان کراچی کی رہنما بتول زہرا نے کراچی پریس کلب کے باہر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان شعبہ طالبات کے زہر اہتمام ناظم آباد نمبر 4 میں خواتین کی مجلس کے دوران کی جانے والی فائرنگ کے خلاف منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں خواتین سمیت بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی نامنظور، دہشت گردوں کو پھانسی دو، نااہل حکومت نامنظور اور شیعہ اسیروں کی رہائی کا مطالبہ و گذشتہ شب ہونے والی دہشت گردی اور حالیہ دنوں ایف سی ایریا میں خواتین کی مجلس کے دوران دھماکہ کا ذمہ دار سکیورٹی ادارے و حکومت کو قرار دیا گیا، جبکہ شرکاء نے سروں پر سیاہ پٹیاں بھی باندھ رکھی تھیں جن پر لبیک یا زہرا و لبیک یا زینب کے نعرے آویزاں تھے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کے جان و مال کا تحفظ کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے، عزاداریِ سیّد الشہداء و اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی ہمارا آئینی و قانونی حق ہے، سکیورٹی اداروں کی نااہلی کی وجہ سے محرم الحرام کی ابتداء سے اب تک چار بڑے واقعات رونما ہوچکے ہیں، لیکن وفاقی و صوبائی حکومت دہشت گردوں سے ملاقاتوں میں مصروف ہیں، وفاقی وزیر خارجہ کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشت گردوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں اور اسلام آباد میں 144 ہونے باوجود کالعدم تنظیمیں جلسے کر رہی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی رویہ عزاداروں کی راہ میں مزید مشکلات کھڑی کر رہا ہے، دفعہ 144 و فورتھ شیڈول صرف پرامن ملت تشیع کے لئے ہے نہ کے دہشت گردوں کے لئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے ذمہ داری قبول کرنے کے باوجود ایجنسیوں کو کس بات کا انتظار ہے۔
آئی ایس او کراچی شعبہ طالبات کی ڈویژنل صدر بتول زہرا نے کہا کہ رینجرز و پولیس نے نیشنل ایکشن پلان پر اس کی اصل روح کے ساتھ عمل درآمد نہیں کیا وگرنہ ایسے واقعات پیش نہ آتے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سکیورٹی ایجنسیاں فی الفور واقعہ میں ملوث دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کرکے عوام کے سامنے پیش کریں اور سرعام پھانسی دے، صوبائی حکومت جان لے کہ ہمارا بچہ بچہ لبیک یاحسین کا نعرہ لگا کر عزاداری سید الشہداء کی خاطر اپنی جان قربان بھی کرسکتا ہے، ہم عزادری کی راہ میں حائل ہونے والی حکومتوں کو الٹ بھی سکتے ہیں۔/۹۸۸/ن۹۴۰