رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور دلتوں پر ہونے والے مسلسل حملوں کے تناظر میں جمعیت علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی قیادت میں ایک وفد نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کرکے ان کوایک یادداشت پیش کیا ۔
مولانا مدنی نے اس موقع پر کہا کہ پے درپے ہونے والے واقعات نے ملک کے امن و انصاف پسند عوام کے ضمیر کو جھنجوڑ دیا ہے، سماج کے کمزور طبقات میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس پنپ رہا ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ ہم نے ان حالات کی جانب سرکار اور انتظامیہ کو بارہا توجہ دلائی ہے، جس کے بعد ہمیں یقین دہانی بھی کرائی گئی کہ سرکار اس طرح کے معاملات سے سختی سے نمٹے گی اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہر موثر اقدام کرے گی لیکن تا حال حکومتی دعوے عملی شکل اختیار نہیں کر پائے۔
واضح رہے کہ ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے جمعرات کو احمد آباد میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران مسلمانوں پر انتہا پسند ہندؤں کے حملوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں تشدد اور قانون ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں ہے-
ہندوستان کے وزیراعظم نے انتہا پسند ہندو گروہوں کو انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گائے کی حفاظت کے بہانے بے گناہ انسانوں کا قتل قابل قبول نہیں ہے۔ نریندر مودی کے اس بیان کے صرف چند گھنٹے بعد ہی انتہا پسند ہندوؤں نے گائے کا گوشت رکھنے کے الزام میں ایک اور مسلمان کو تشدد کر کے قتل کر دیا ۔
ہندوستانی ریاست جھارکھنڈ میں ایک گروہ نے اپنی کار میں گائے کا گوشت رکھنے کا الزام عائد کرکے علیم الدین نامی شخص پر بہیمانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں شدید زخمی ہو گیا اور اسپتال پہنچ کر دم توڑ گیا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰