رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کوئٹہ پریس کلب کے سامنے کوئٹہ یکجہتی کونسل کے رہنماؤں نے شیعہ ہزارہ قوم کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں شرکاء نے گذشتہ کچھ عرصے کے دوران کچلاک، اسپنی روڈ اور ائیر پورٹ روڈ سمیت دیگر علاقوں میں ہونے والے حالیہ واقعات کے خلاف بینرز اور پوسڑز اٹھائے ہوئے تھے۔
احتجاجی مظاہرے کے بعد کوئٹہ یکجہتی کونسل کے رہنماؤں نے پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کرکے شیعہ ہزارہ قوم کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں اور عدم تحفظ کے خلاف ایک موثر مہم کا آغاز کریں گے۔ جس میں جیل بھرو تحریک اور تا دم مرگ بھوک ہڑتال شامل ہیں۔
اس احتجاجی مظاہرے میں امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی، حاجی قیوم چنگیزی، علامہ جمعہ اسدی اور علامہ محمدی سمیت دیگر معززین نے شرکت کی۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حاجی قیوم چنگیزی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی نے تمام طبقات کو متاثر کیا۔
پاکستانی سکیورٹی فورسز سمیت 70 ہزار پاکستانی عوام نے قربانیاں دیں، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جو واقعات کوئٹہ میں رونماء ہوئے، وہ اکثر سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں کے قریب ہوئے، معلوم نہیں اس طرح کے واقعات کیوں رونماء ہو رہے ہیں۔
کوئٹہ یکجہتی کونسل کے رہنماء کا مزید کہنا تھا کہ اگر سکیورٹی فورسز اور حکومت چاہیں تو دہشتگردی کا خاتمہ کرسکتے ہیں۔ برسوں سے ہمارے لوگ خضدار اور مچھ میں رہائش پذیر ہیں، جنہیں دہشتگردوں نے روہنگیا مسلمانوں کی طرح ہجرت پر مجبور کیا۔
اسی طرح کوئٹہ کے گرد و نواح کی دکانوں سے بھی بے دخل ہونے پر مجبور ہوئے۔ دوسری جانب ستم ظریفی یہ ہے کہ ہمارے شہداء کے لواحقین کو معاوضہ کی ادائیگی کے لئے سخت شرائط عائد کی گئی ہیں۔
اتنے سارے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث عناصر کو اب تک گرفتار کرکے سزاء نہیں دی گئی، جس پر ہمیں تشویش ہے۔ شیعہ ہزارہ علاقوں علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاؤن کو نو گو ایریا بنا دیا گیا ہے، جو ہمارے لئے قابل قبول نہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰