مشرقی دیرالزور کا موضع «حطله» کہ جو سن ۲۰۱۳ عیسوی میں دھشت گردوں کی جنایتوں سے روبرو رہا ہے ، شامی فوج اور مزاحمت کے ہاتھوں دھشت گردوں کے قبضے سے آزاد ہوگیا ۔
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مشرقی فرات میں واقع دیر الزور کا دیہات «الحطله» شامی فوج اور اس کے اتحادیوں کے ہاتھوں ، دھشت گردوں کے قبضے سے چھڑا لیا گیا ، دھشت گردوں نے ۱۱ جون سن ۲۰۱۳ عیسوی کو اس دیہات میں 60 شیعوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا تھا کہ جو «حطله» کی جنایت کے نام سے مشھور ہے ۔
خبر رساں ادارہ «الاعلام الحربی» کی رپورٹ کے مطابق، استقامتی گروہ اس دیہات کو آزاد کرنے کے بعد داعش کے اڈوں کی جانب بڑھ رہے ہیں ، نیز انہوں نے شهر المیادین میں داعش کے دفاعی سیسٹم کو توڑٰ دیا ہے اور شهر مشرقی دیرالزور کے علاقہ «حویجه صکر» کا محاصرہ کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۱۶۸
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے