رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی کل سہ پہرحیدر آباد کا دورہ مکمل کرکے دارالحکومت دہلی پہنچے۔ جہاں آج صبح ہندوستان کے صدارتی محل میں ہندوستانی صدر رام ناتھ کووند اور وزیراعظم نریندر مودی نے صدر روحانی کا شاندار استقبال کیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے ترانے پیش کئے گئے اورصدر حسن روحانی کے اعزاز میں 21 توپوں کی سلامی پیش کی گئی اور دونوں ممالک کے صدور نے اپنے ہمراہ وفود کا تعارف کرایا۔ اس کے بعد صدر حسن روحانی نے مہاتما گاندھی کے مزار پر پہنچے اور پھول چڑھائے۔
صدر حسن روحانی اور ہندوستانی وزیر اعظم کے درمیان ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے مابین کئی معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے اور چابہار بندرگاہ کے حوالے سے بھی اہم فیصلے ہونے کی توقع ہے۔
اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نےہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی ایئرپورٹ پہنچنے پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اورہندوستان کے درمیان تعلقات کی توسیع دونوں ممالک کے عوام بالخصوص علاقائی امن و استحکام کے لئے فائدہ مند ہے.
اس موقع پر ایران اورہندوستان کو ایشیائی خطے کے اہم ممالک قرار دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ باہمی تعلقات کے فروغ میں دونوں ممالک کے عوام کا فائدہ ہے.
ایران کے صدر نئی دہلی میں اپنے قیام کے دوران ہندوستانی وزیر خارجہ، صدر اور وزیراعظم کے ساتھ خطے کی صورتحال اور عالمی امور پر گفتگو کے علاوہ مختلف شعبوں بشمول بینکاری، ٹیکنالوجی اور زراعت کے شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید بڑھانے کے لئے اہم مذاکرات کریں گے۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جمعرات کےروز ہندوستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر حیدرآباد پہنچے تھے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰