رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہنگری کی عیسائی خاتون آندرا ایبوپا مارشن نے آسمان امامت اور ولایت کے آٹھویں درخشاں ستارے حضرت امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک پر حاضر ہو کر دین اسلام اور مذھب اہلبیت (ع) قبول کرلیا ہے۔ ہنگری کی خاتون نے کہا کہ میں ایک عیسائي مذہبی خاندان میں پیدا ہوئی ،میرا رجحان ابتدا ہی سے مذھب کی طرف تھا اور عیسائیت کے بارے میں میرے ذھن میں متعدد سوالات پیدا ہوئے جن کے جوابات مجھے نہیں مل سکے اور میں عیسائیت کے بارے میں مایوس ہوگئی۔ اس نے کہا کہ میرا خاندان مذہبی تھا لیکن میری رفتار بتدریج مذہب کے خلاف ہوگئی اور میں نے ہنگری سے ترکی کا سفر کیا اور آٹھ سال تک اسلام کے بارے میں تحقیقات کرتی رہی ، میں نے ایک مسجد سے اسلامی ثقافت کا آغاز کیا اور بہت سی اسلامی کتب کا مطالعہ کرنے کے بعد میں اپنے جوابات تک پہنچ گئي ۔ میں نے ترکی استنبولی زبان بھی یاد کرلی اور میرا رابطہ مسلمانوں سے مزید بڑھ گیا۔
ہنگری کی تازہ مسلمان خاتون نے کہا کہ واقعہ کربلا اور عاشورا نے میری توجہ اسلام اورمذہب شیعہ کی جانب مبذول کی اور حضرت زہرا سلام اللہ علیھا اور حضرت علی علیہ السلام کی مظلومیت نے مجھے اہلبیت کا محب اور دوستدار بنا دیا۔ اس نے کہا کہ میں نے شیعہ مذہب اختیار کرنے میں بڑی سختیاں برداشت کیں اگر چہ میں اپنے خاندان سے دور ہوں لیکن پیغمبر اسلام (ص) کے خاندان سے بالکل قریب ہوگئي ہوں۔ اس نے کہا کہ امام رضا (ع) کی زندگی پر بننے والا سیریل دیکھ کر میرے اندر مشہد مقدس کے سفر کی تڑپ پیدا ہوئی اور میں حضرت امام رضا (ع) کی زندگی کے بارے میں مزید تحقیقات کے لئے مشہد مقدس پہنچ گئی ہوں۔ اس نے کہا کہ میں نے تحقیق کے ذریعہ اہلبیت علیھم السلام کو اپنا نمونہ عمل بنایا ہے اور ان کے بارے میں مزید تحقیق کررہی ہوں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰