رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے اس اشارہ کے ساتھ کہ علم اخلاق کا تعلق تمام اسلامی علوم سے ہے ، علم تفسیر سے اخلاق کا تعلق بیان کرتے ہوئے کہا : علم تفسیر اور علم اخلاق کے درمیان رابطہ اس طرح ہے کہ اگر کسی کے پاس اس علم کی معلومات نہ ہو تو وہ اسلامی اخلاق کو خود میں پروش نہیں دے سکتا ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے آیہ شریف «ولقد فی رسولالله اسوة حسنه» و آیہ شریفہ «إنک لعلی خلق عظیم» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اسوہ معنی مصدری رکھتا ہے ، یعنی پیروی کرنا اور نمونہ عمل قرار دینا کے معنی میں ہے ، نہ یہ کہ معنی وصفی رکھتا ہو ؛ خدوند عالم نے قرآن کریم میں پیغمبر اکرم (ص) کی پیروی کو واجب جانا ہے اور دوسری طرف ان کو عظیم اخلاق کا مالک جانا ہے ، اس وجہ سے اخلاق کے حصول کا ایک راستہ پیغمبر اکرم (ص) کی پیروی میں ہے اور اگر ان کی پیروی کریں تو صاحب اخلاق ہونگے ، لیکن اس کے علاوہ کوئی اقدام کی جائے تو اخلاق کا حصول ممکن نہیں ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے بیان کیا : خداوند عالم نے قران کریم میں پیغبر اکرم (ص) کو حکم دیا ہے کہ دوسروں کی غلطیوں و برائی کو معاف کر دیں ، بھلا دیں ، محبت سے پیش آئیں اور اس برائی کی اچھائی سے جواب دیں ؛ وہ لوگ ایسا کر سکتے ہیں کہ جو ایمان کے عظیم مرحلہ پر فائز ہوں ۔/۹۸۹/ف۹۷۶/