رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے ایوان بالا سینٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شیریں رحمان نے آج صبح میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اس کے بعض اتحادیوں نے شام پر حملہ کر کے دکھا دیا کہ وہ کسی بھی عالمی قانون کی پاسداری نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ بغیر کسی ثبوت کے اور بلا سوچے سمجھے ایک ملک پر حملہ عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے اور امریکی صدر ٹرمپ کو یہ اقدام نہیں کرنا چاہئیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی اجازت کے بغیر شام پر حملے سے عالمی امن تباہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس قسم کے حملوں کو غیر قانونی سمجھتا ہے اور اس کی مذمت کرتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ،برطانیہ اور فرانس نے کیمیائی ہتھیاروں کا بہانہ بنا کربغیر کسی ثبوت کے آج صبح شام پر میزائلی حملہ کیا۔ یہ حملہ ایسے میں کیا گیا کہ جب شام کی فوج نے داعش اور جبھتہ النصرہ جیسے دہشتگرد گروہوں کو شکست دی تھی جس سے بخوبی دکھائی دیتا ہے کہ امریکہ اور اس کے بعض اتحادی داعش اور جبھتہ النصرہ جیسے دہشتگرد گروہوں کی شکست سے نہ فقط خوش نہیں ہیں بلکہ وہ ان دہشتگردوں کو بچانے کیلئے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے والے فرنٹ لائن کے ملکوں اور تحریکوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔اور شام پر حملہ بھی اسی لئے کیا گیا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰