رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف ہندوستان میں احتجاجی مظاہرے بدستور جاری ہیں - حیدر آباد ، جے پور اور ممبئی سمیت کئی علاقوں میں اتوار کو بھی لوگ سڑکوں پراترے اور انہوں نے این آرسی اور سی اے اے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے -
حیدر آباد میں مظاہرے کا اہتمام آل انڈیا پروفیشنل کانگریس نے دیا تھا مظاہرین اپنے ہاتھوں میں ہندوستان کا پرچم لئے ہوئے سی اے اے اور این آرسی کو واپس لئے جانے کا مطالبہ کررہے تھے -
ممبئی میں دھاراوی کے علاقے میں بہت بڑی ریلی نکالی گئی جس میں لوگوں نے سی اے اے اور این آر سی کی جم کر مخالفت کی ۔
راجستھان کے ریاستی دارالحکومت جے پور میں بھی سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ایک پرامن ریلی نکالی گئی جس میں مختلف سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد نے حصہ لیا ۔
جے پور میں یہ مارچ البرٹ ہال سے گاندھی سرکل تک نکالا گیا جس میں ریاستی وزیراعلی اشوک گہلوت نے شرکت کی۔ اس درمیان جے پور میں انٹرنیٹ سروس اتوار کو بند کردی گئی مظاہرین نے سی اے اے کو ملک کے آئین کے خلاف قراردیا دوسری جانب ہندوستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ریاست اترپردیش میں مظاہروں کے دوران مرنے والوں کی تعداد سولہ ہوگئی ہے -
اترپردیش کے مغربی شہروں مظفر نگر، میرٹھ ، بجنور اور صنعتی شہر کانپور میں صورتحال ابھی بھی کشیدہ بتائی جا رہی ہے - ہندوستانی میڈیا نے خبردی ہے کہ مظفر نگر میں ستاون دوکانوں کو انتظامیہ اور پولیس نے سیل کرکے جائیداد ضبط کرنے کی کارروائی شروع کردی ہے -
قبل ازیں اترپردیش کے وزیراعلی یوگی ادتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ مظاہروں کے دوران عوامی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کی جائیداد ضبط اور انہیں فروخت کرکے پیسوں کی وصولی کی جائے اور نقصان ہونے والی املاک کی بھرپائی کی جائے گی -
اس درمیان ہندوستان کے حکمراں اتحاد این ڈی اے میں شامل جماعتوں نے سی اے اے اور آین آرسی کی مخالفت کرتے ہوئے بی جے پی سے کہا کہ وہ ان قوانین پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے فوری طور پر این ڈی اے میں شامل جماعتوں کی میٹنگ بلائے -
شیرومنی اکالی دل ، لوک جن شکتی پارٹی اور جتنادل یونائٹڈ نے این آر سی اور سی اے اے پراپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فوری طور پر این ڈی اے میں شامل جماعتوں کی میٹنگ طلب کرے -
دریں اثنا ہندوستانی وزیراعظم نریندرمودی نے سی اےاے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون ہندوستان کے کسی شہری سے تعلق نہیں رکھتا خواہ وہ ہندو ہوں یا مسلمان انہوں نے کہا کہ اس قانون کا ملک کے اندر رہنے والے ایک سو تیس کروڑ لوگوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ انہوں نے اپوزیشن پر الزام لگایا کہ وہ لوگوں کو گمراہ کررہی ہے -
ہندوستانی وزیراعظم کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ملک میں سی اے اے اور این آر سی دونوں کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں اور لوگوں میں غم وغصہ این آر سی پر بھی اتنا ہی ہے جتنا سی اےاے قانون پر ہے ۔
عام لوگوں کا کہنا ہے کہ بیک وقت دونوں قانون کو لانے سے صرف مسلمانوں کو ہی نقصان پہنچے گا -