رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گوگل اور ایپل سے «فلسطین» کا نام و نقشہ مٹانے پر صارفین نے ٹوئیٹر پر فلسطین ھیشٹیگ کی مہم شروع کی ہے۔
دونوں مذکورہ انٹرنیٹ کمپنیوں کی جانب سے وجہ بتائے بغیر خاموشی سے فلسطین کا نقشہ ہٹایا گیا ہے جبکہ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ وہ مغربی کنارے کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کررہا ہے۔
نتن یاہو کے اس اقدام پر عالمی سطح ہر اعتراضات کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور مختلف طبقوں نے اس کی مذمت کی ہے۔
صارفین نے جب دیکھا کہ «فلسطین» کا نام گوگل اور ایپل سے ہٹایا گیا ہے تو انکی جانب سے ھیشٹیگ #Free Palestine ( ٹرینڈ شروع کیا گیا جو عالمی سطح پر عام ہورہا ہے۔
ہزاروں صارفین نے ان کمپنیوں کے ایپس پوسٹ کی ہے جسمیں دیکھا جاسکتا ہے کہ فلسطین کا نام حذف کیا گیا ہے؛ صارفین نے پرانے نقشے اپ لوڈ کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ ایسا اقدام کیوں اٹھایا گیا ہے۔
دیما نے گوگل کو ٹویٹ کیا ہے: فلسطین ھمشیہ باقی رہے گا چاہے تم اس کے نام کو اٹھا دو۔
ایک اور صارف لکھتا ہے: گوگل اور ایپل، نے رسمی طور پر فلسطین کا نام حذف کردیا ہے آج نام نقشہ سے مٹایا گیا ہے کل فلسطین کو ختم کردیا جائے گا ، فورا نام واپس کردو!
ایک اور صارف حسن شیخ لکھتا ہے: شرم کرو گوگل! کیسے جرات کی کہ اسرائیل کے دفاع میں تم فلسطین کا نام ہٹا دو! /۹۸۸/ن