رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ابھی تک اس واقعے کے بارے میں کوئي سرکاری بیان سامنے نہیں آيا اور اسی طرح اس میں زخمی ہونے والوں کی صحیح تعداد کا بھی علم نہیں ہو سکا ہے تاہم المیادین ٹی وی چینل کا کہنا ہے کہ سیکڑوں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
بیروت میں متعین العالم کے نمائندے نے بتایا ہے کہ یہ دھماکہ بیروت کی بندرگاہ کے اسٹور نمبر بارہ میں اشتعال انگیز مواد میں آگ لگنے کی وجہ سے ہوا ہے۔ اس دھماکے کے متعدد ویڈیو سامنے آئے ہیں جن میں دکھایا گيا ہے کہ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ کافی اونچائي تک دھویں کا ستون نظر آ رہا ہے۔
العالم کے رپورٹر نے بتایا ہے کہ اس دھماکے سے بہت زیادہ نقصانات ہوئے ہیں اور بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے ہیں جنھیں ایمبولینسوں کے ذریعے اسپتالوں تک پہنچایا گيا۔
رپورٹوں میں بتایا گيا ہے کہ دھماکے کی آواز کئی کلو میٹر دور اور صیدا شہر تک سنائي دی۔ بیروت کے گورنر مروان عبود نے کہا ہے کہ نقصانات کا دائرہ بہت زیادہ وسیع ہے۔
لبنان کے وزیر صحت حمد حسن نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے میں اب تک 27 افراد جاں بحق اور 2500 زخمی ہوگئے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے بم دھماکے میں بہت زیادہ جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔/۹۸۸/ن