رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے صدر محمود عباس نے متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے امارات کے اقدام کو عالم اسلام اور دنیائے عرب کے خلاف بہت بڑي سازش اور خيانت قراردیا ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ معاہدے میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا ہے اور امارات کے اس اقدام کی بھر پور مذمت کی جاتی ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے اس سلسلے میں عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس بلانے اور امارات کے اس احمقانہ اقدام کی مذمت کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی کی نیابت میں امارات سمیت کسی بھی ملک کو اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کرنے کا کوئي حق نہیں ہے۔
محمود عباس نے عرب اور اسلامی ممالک پر زوردیا ہے کہ وہ امریکہ اور امارات کے دباؤ کے سامنے سر تسلیم خم نہ کریں ۔ ادھر فلسطینی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے امارات کے اس اقدام کے بعد اپنا سفیر امارات سے واپس بلا لیا ہے۔