رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق آیت الله عبدالله جوادی آملی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں سورہ مبارکہ لقمان کی تفسیر کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : ظاہری نعمت مأکولات و اشربہ و امتعہ ہے ، اعضا و جوارح کا سالم ہونا ظاہر نعمتوں میں سے ہے ادارک اور هوش جیسے نعمات باطبی نعمتوں میں سے ہیں اس کے علاوہ مومنین نبوت، ولایت اور امامت کی نعمت رکھتے ہیں یہ کہ بیان کیا گیا ہے « الْیَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِینَکُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِی» اس کی نعمت ہونے کی وجہ سے ہے جو لوگ غدیر کو نظر انداز کرتے ہیں اور سقیفہ کی جانب چلے جاتے ہیں وہ خود کو اس عظیم نعمت سے محروم کرتے ہیں علامہ طباطبایی کی نگاہ میں یہ ہے کہ جہاں جہاں پر نعمت کو مطلق کے طور پر بیان کیا گیا ہے وہ نعمت ولایت ہے ، اگر کوئی چاہتا ہے اس نعمت سے فائدہ اٹھائے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ «وَمَن یُسْلِمْ وَجْهَهُ إِلَى اللَّـهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ فَقَدِ اسْتَمْسَکَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىٰ» کا مصداق ہو ۔