رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق آیت الله عبدالله جوادی آملی ظھر کے وقت سازمان تبلیغات اسلامی ایران کے سربراہوں سے ملاقات کے درمیان اپنی تقریر کے درمیان کہا : ھر زمانہ میں ھمیشہ شبھات و انحرافی مکاتب پائے جاتے ہیں اور اس کے مقابلہ میں ھم لوگوں کا وظیفہ و ذمہ داری ہے کہ دفاع کریں ۔
انہوں نے اس شبھات کے جواب دینے کی ضرورت کی طرف تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : وہ لوگ خالی ہاتھ میدان میں آتے ہیں لیکن علماء دین اس میدان میں پر دست وارد ہوتے ہیں اور اس کے علاوہ انحرافی مکاتب کے لئے کوئی بھی زمینہ و دل ھموار نہی ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں تفسیر کے اس استاد نے ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کیا : دل اور زمینہ تمام انسان کے تمام حالات میں آمادہ ہیں اور خداوند اور ان کے انبیاء و اولیا اس صلاحیت کو شکوفہ کرنے کے لئے بھیجے گئے ہیں اور اگر کوئی چاہتا ہے بشر کو اس کے اصیل فکر کی پہچان کرائے تو دل بھی اس کے لئے آمادہ ہے اور الھی افاضہ بھی ساتھ ہے ۔
انھوں نے کہا : انحرافی مکاتب ان فوق عوامل میں سے ایک بھی نہی رکھتے ہیں اور اگر کوئی اس عظیم سرمایہ سے انحرافی مکاتب کے شبھات کا مقابلہ نہی کر سکے تو اس کا مظلب یہ ہوا کہ وہ اپنی صلاحیت اور ظرفیت سے استفادہ نہی کر سکے ۔