رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت الله عبد الله جوادی آملی نے حوزہ علمیہ خواھران سے وابستہ عورت اور گھرانہ ریسچر سنٹر کے ڈائریکٹر اور فیکلٹی سے ملاقات میں یہ بیان کرتے ہوئے کہ انقلاب اسلامی کی پیروزی سے مشرق اور مغرب کے لئے ایران کا راستہ کھل گیا کہا: اس رابطہ کا نتائج علم و حس و تجربات اور عمل کے میدان میں قابل تحسین ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: انسانوں کی شناخت میں گفتگو کا محور روحوں کی شناخت ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں تفسیر کے نامور اس استاد نے بیان کیا: سوره احزاب کی تلاوت میں جب آپ پڑھیں کہ جب نامحرم مردم نے نامحرم عورت کو دیکھا اور اس کی حوس کی تو اس کا دل بیمار ہوگیا ، انسانوں اور حیوانات کی مشترکہ بیماریوں کے سلسلہ میں تحقیق کرنے والے اس دل کے مرض سے آگاہ نہیں ہیں ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے مزید کہا: انسانوں کی پرورش کی کا مقصد خلیفه الله کی تربیت کی ہے ، قران کریم نے انسان کا جو احترام کیا وہ یہ ہے کہ اس نے کہا میں زمین پر اپنا خلیفه « جانشین » بنانا چاھتا ہوں ، اس نے یہ نہیں کہا کہ «خلیف» بنانے کا ارادہ رکھتا ہوں ، اس ایت میں «ه» عربی گرامر کے لحاظ سے مونث کی نشانی نہیں ہے بلکہ «ه» مبالغہ کی علامت ہے، جیسے لفظ علامہ میں «ه» کا تذکرہ ہے ، یعنی یہ کہ بہت سارے جانشین ہوں گے ، البتہ انبیاء اور اولیاء الھی خلافت کی اخری منزل پر ہیں اور دیگر انسان خلافت کے ابتدائی و دیگر مراحل میں ہیں ۔
انہوں ںے تاکید کی: انسانوں کی پرورش کے سلسلہ میں ابتداء میں پروگرام بنایا جانا اھم ہے اور پھر اس پروگرام کے تحت انسانوں کی تربیت کی جائے ۔
حوزہ علمیہ قم میں تفسیر کے اس نامور استاد نے یہ اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ معاشرہ کا آدھا حصہ عورتیں ہیں کہا : معاشرہ میں عورتوں اور مردوں دونوں ہی کی ضرورتیں برابر ہیں ، اور دونوں کے مخلوط ہونے سے بچنے کے لئے لازم ہے کہ خواتین معاشرہ میں خود سے متعلق مسائل کا خود ادارہ کریں اور عورتوں سے متعلق تمام ضرورتوں کو خود عورتیں پوری کریں ۔
انہوں نے حضرت نوح کو دئے گئے قران کے وعدے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: قرآن کا فرمان ہے کہ اگر صحیح راستہ پر چلوگے تو خداوند متعال تمھیں اولاد کے ذریعہ تمھاری مدد کرے گا اور اس مدد سے استفادہ کا راستہ بھی استغفار ہے ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ خواتین اپنی ضرورتوں کو خود سمجھنے کی کوشش کریں کہا: عورتیں اس واجب مطلق کو جس کا مقدمہ قابل تحصیل ہے حاصل کریں اور یہ خواتین معاشرہ کا قانونی مطالبہ ہے ۔
انہوں نے مزید کہا : ماں بننا عورتوں کی ایک ذمہ داری ہے اور ہاں گورمنٹ بھی اس سلسلہ میں مناسب مقدمات فراھم کرے ۔
قران کریم کے اس نامور مفسر نے لفظ «استعمار» کو قرآن کریم کا مقدس ترین لفظ بتاتے ہوئے تاکید کی کہ اج لفظ «استعمار» منحوس ترین لفظ بن چکا ہے کہا: قرآن میں لفظ «استعمار» کے معنی یہ ہیں کہ خداوند متعال نے تمام امکانات اور عقل و خرد انسانوں کو عطا کی اور اس نے انسانوں کے لئے زمینہ فراھم کیا تاکہ زمینوں کو آباد کرسکیں اور بیگانوں کو پھیلنے کا موقع نہ دیں بلکہ خود انسان، خود کا مالک و مختار رہے ۔
انہوں ںے مزید کہا: زمین کو اباد کرنے کا مقصد صالح اور سالم اولاد کا ہونا ہے ، یہ خدا کا ھم سے مطالبہ ہے جس کا راستہ اور طریقہ بھی معین ہے ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی یہ بیان کرتے ہوئے کہ معاشرہ کا چین و سکون خواتین کے سرپر ہے کہا : اگر عورت معاشرہ میں چین و سکون فراھم نہ کرسکے تو اس نے درحقیقت خدا کی ذمہ داریاں ادا نہیں کی ہیں ۔
انہوں نے حضرت زهرا(س) سے منقول روایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عورت کا حُسن کسی بھی مرد کو نہ دیکھنا اور اسے بھی کسی مرد کی جانب سے نہ دیکھا جانا بتاتے ہوئے کہا: اس حدیث کا مطلب یہ نہیں ہے کہ عورت کو معاشرہ کے منافع سے محروم کردیا جائے بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ عورت اپنے تمام کام خود انجام دے ۔
حوزہ علمیہ قم میں تفسیر کے نامور اس استاد نے بعض کمیوں کی بنیاد پر بعض مفکرین کو ملک باہر چلے جانے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اگر سماجی کام جو واجب کفائی ہے کوتاہی کی جائے تو قیامت کے روز جواب دہ ہوں گے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ھم ھمیشہ اپنے نتائج کے ذمہ دار ہیں تاکید کی: بہت سارے لوگ تصور کرتے ہیں مرجانا ختم ہونے کے برابر ہے مگر دین اسلام کا کہنا ہے کہ مرجانا نابودی نہیں ہے بلکہ بدن کے ظاھری لباس سے باھر نکل انا ہے اور اولادیں فقط دنیا ہی کی مشکلات کا حل نہیں بلکہ اولادیں اخرت کی مشکلات کا حل بھی ہیں ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام سے منقول حدیث کے ائینہ میں کہا: مال اچھی نعمت ہے مگر اس کا محفوظ رکھنا کمال نہیں ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں تفسیر کے نامور اس استاد نے مزید کہا: مال کے ساتھ دو کام ضروری ہے مال حاصل کرنے کی کوشش اور استعمال میں قناعت ۔