رسا نیوز ایجنسی کے رپوٹر کے رپورٹ کے مطابق قران کریم کے مفسر آیت الله جوادی آملی حوزہ علمیہ قم میں علماء و طالب علموں کے درمیان آج قرآن کریم کے اپنے درس میں جو مسجد اعظم میں انعقاد ہوتا ہے قرآن کریم کی آیات کو بیان کرتے ہوئے کہا : خدا وند عالم فرماتا ہے کہ دل کو حالات و شرائط کے مطابق منقلب کرتے ہیں اور اگر کوئی چاہتا ہے اس کی محبت دلوں میں جگہ بنا لے تو یہ خدا وند عالم کے اختیار میں ہے کیونکہ وہ مقلب القلوب ہے ۔
انھوں نے آیہ شریفہ « ان الذین آمنوا و عملوا الصالحات سیجعل لهم الرحمن ودا » کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : دنیا میں اس طرح ہے کہ ایک زمانہ میں کوئی قوم کا محبوب ہے کیونکہ خدا وند عالم اس کی محبت دوسروں کے دلوں میں اور ان علاقہ کے لوگوں میں ڈال دیتا ہے ۔ اس محبت کی کشادگی اور تنگی ایمان و عمل کے کشادگی اور تنگی سے وابستہ ہے ۔
آیت الله جوادی آملی نے مورد بحث آیات کو بیان کرتے ہوئے وضاحت کی : دلوں پر حاکمیت فقط ذات اقدس اله کے قدرت میں ہے ۔ خدا وند عالم سورہ انفال کے ۶۳ آیہ میں فرماتا ہے کہ «الف بین قلوبهم» ۔ حجاز، مکه و مدینه میں کینہ و دشمنی کا قدیم سابقہ ہے ۔ خدا وند عالم حجاز کے لوگوں کے دلوں میں الفت قرار دیا ۔ اس کے بعد پیغمبر اکرم صلی اللہ و علیہ و آلہ وسلم سے فرمایا « لو انفقت ما فی الارض جمیعا ما الفت بین قلوبهم و لکن الله الف بینهم » یعنی اگر وہ تمام چیزیں جو زمین پر ہے اس کو لوگوں کے درمیان تقسیم کروگے اور چاہو کہ مال کے ذریعہ دلوں کو متحد کرو تو یہ امر ہونے والا نہی ہے ۔