آیت الله جوادی آملی :
رسا نیوز ایجنسی ـ آیت الله جوادی آملی اپنے آج کے درس اخلاق میں نقلی، عقلی برھان اور شھودی راہ کو معرفت حاصل کرنے کے راستہ میں سے بتایا اور اظہار کیا : اگر انسان علم یقین تک پہونچ جائے تو اس دنیا میں جہنم کو دیکھےگا ۔
رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق آیت الله جوادی آملی کے هفتگی درس اخلاق کا درس جوان محققین اور طالب علم کے درمیان تھران میں انعقاد ہوا ۔
آیت الله جوادی آملی اس جلسہ میں نهج البلاغه کے خطبه 222 کو بیان کرتے ہوئے کہا : ذکر اور خدا کی یاد میں رہنا اس صورت میں واقعی و حقیقی ہے کہ خدا وند بھی ہمارے یاد میں ہو ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ زبانی اور قلبی ذکر کے بعد اگر احسان کیا کہ خدا وند بھی ہماری یاد میں ہے تو یہ ذکر کے قبولی کی علامت ہے اظہار خیال کیا : جس شخص کی یاد میں خدا رہتا ہے اس کا دل مطمئن رہتا ہے اور جو شخص بھی نا آرام اور مضطرب رہتا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کا ذکر خدا کی طرف سے قبول نہی کیا گیا ہے ۔
عقلی علوم کے استاد نے اس اشارہ کے ساتھ کہ آیہ کے مطابق اھل ذکر سے پوچھنا چاہیئے اظہار خیال کیا : امام علی (ع) کے فرمائش کے مطابق اهل بیت (ع) کے بعد وہ لوگ جو تدریس کے ساتھ امر با المعروف کے عمل کے بارے میں تاکید کرتے ہیں وہ اھل ذکر ہیں ۔
انہوں نے اپنی گفتکو میں کہا : وہ لوگ جو برزخیوں اور موت کے حالات سے آگاہ ہیں اور ھم لوگوں کو خبر دیتے ہیں وہ اھل ذکر ہیں ۔
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے