آیت الله جوادی آملی :
رسا نیوز ایجنسی ـ حوزہ علمیہ قم ایران کے بزرگ استاد نے عدالت میں کیس کی زیادتی اور غیر سالم ڈراوینگ کو بے عقلی جانا ہے اور کہا : جو شخص خود پر اور معاشرے پر رحم نہی کرتا اس کو بے عقل شمار کیا جاتا ہے ۔
رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم ایران کے بزرگ استاد آیت الله جوادی آملی، کا ھفتگی درس اخلاق طالب علم و دانشجو اور مختلف افراد کے شرکت کے ساتھ مسجد میں انعقاد پایا ۔
آیت الله جوادی نے نهج البلاغه میں حضرت علی علیہ السلام کے تقریر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : دنیا اچھی جگہ ہے اس شرط کے ساتھ کہ انسان دنیا کو راہ عبور کے عنوان سے جانے اور اس دنیا میں ھمیشہ باقی رہنے کی نگاہ سے نہ دیکھے ۔
انہوں نے اس اشارہ کے ساتھ کہ بعض انسان اس دنیا میں ایک درخت کے مانند زندگی کرتے ہیں اظہار خیال کیا : درخت کی اصل و بنیاد ترقی نہی کرتا اور جو کچھ درخت سے باہر کی طرف نظر آتا ہے وہ اس کا ظایر ہے
قرآن کریم کے مفسر نے امیر المومنین (ع) کے اس قول کے بیان کے ساتھ کہ انسان اگر آرام و راحت چاہتا ہے تو قلم کو زمین پر نہ چھوڑ دے اظہار کیا : طالب علم و دانش وقت کے ضائعہ کرنے سے اپنے عمر کو نہی جلاتے ہیں اور جب تک زندہ ہیں اور سانس چل رہی ہے علم کے حصول سے پیچھے نہی ہٹتے ہیں ۔
انہوں نے اس اشارہ کے ساتھ کہ معاشرہ با فہم ہو تو آسانی سے ادارہ کیا جا سکتا ہے وضاحت کی : حضرت مهدی (عج) اگر ابھی ظہور کرتے ہیں تو تمام انسان کو عقل کے ذریعہ ادارہ کرتے ۔
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے