رسا نیوز ایجنسی کی رہبر معظم انقلاب اسلامی کی خبر رساں سائٹ سے منقولہ رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے قرآن مجید کے تیسویں بین الاقوامی مقابلوں کے شرکاء سے ملاقات کی ۔
حضرت امام خامنہ ای نے قرآن کریم کے تیسویں بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کرنے والے قاریوں، حافظوں اور اساتید کے ساتھ ملاقات میں اتحاد اور یکجہتی کی حفاظت کو مسلمانوں کے لئے قرآن مجید کا ایک اہم حکم اور دستور قراردیتے ہوئے فرمایا: آج مسلمانوں کو اتحاد اور یکجہتی کی طرف دعوت دینے والی ہرآواز اور ہر زبان، الہی آواز اور الہی زبان ہے اور ہر زبان و ہر آواز جو مسلمانوں اور اسلامی مذاہب کے درمیان تفرقہ اور دشمنی پھیلائے وہ شیطانی آواز اور شیطانی زبان ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے اس ملاقات میں قرآن کریم اور اس کے عزت آفرین اور سعادت بخش معارف کے ساتھ مسلمانوں کی زیادہ سے زیادہ معرفت، انس اور آشنائی کے سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: قرآن مجید کا مسلمانوں کو ایک حکم اور خطاب یہ ہے کہ وہ اللہ تعالی کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں اور اس کے ارد گرد سے متفرق نہ ہوں جبکہ اللہ تعالی کے اس حکم کے خلاف استعماری طاقتوں کی مسلمانوں کے درمیان نفاق ، اختلاف اور قومی و مذہبی تعصب پھیلانے کی تلاش و کوشش اور و جد وجہد جاری ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بعض اسلامی ممالک اور حکومتوں کا دشمن کے مکر و فریب میں آنے اور ان کی دشمن کے حق میں بازی کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مسلمانوں کے درمیان اتحاد و اتفاق ایک فوری فریضہ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نےقتل و غارت، خونریزی، اندھی دہشت گردی اور اس سے متعلق دردناک واقعات اور غاصب صہیونی حکومت کو آرام و سکون کا موقع فراہم کرنے کو امت اسلامی کے درمیان اختلاف اور تفرقہ کے نتائج قراردیتے ہوئے فرمایا: آج مسلمانوں اور اسلامی حکومتوں کے لئے امتحان کا وقت ہے اور مسلمانوں کو مکمل طور پر ہوشیار رہنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مغربی ممالک میں اسلامی موج اور عالم اسلام کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مغربی دشمنوں نے مسلمانوں کے سرپر شمشیر کھینچ رکھی ہے، لہذا مسلمانوں کو اپنے اندرونی اقتدار اور توانائیوں کے عوامل کو مضبوط بنانا چاہیے اور ان عوامل میں مشترکہ نقاط پر توجہ اور اتحاد و یکجہتی سب سے اہم عوامل ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عالم اسلام کو قرآنی حقائق کے لئے تشنہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ماضی میں عالم اسلام کی ممتاز شخصیات اپنی حریت پسند آواز کو دوسروں تک پہنچانے کے لئے سوشلسٹ اور کمیونسٹ کےنعروں سے استفادہ کرتی تھیں لیکن اس کے برعکس آج عالم اسلام کے مشرق سے لیکر مغرب تک اگرمسلمان آزادی، استقلال ، عزت اور عدل و انصاف کے نعرے لگائیں تو وہ قرآنی نعرے لگاتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآنی مقابلوں کے انعقاد کو قرآنی معانی و مفاہیم اور قرآنی حقیقت سے بہتر آشنا ہونے کا ایک وسیلہ قراردیتے ہوئے فرمایا: قرآنی معارف یاد کرنے اور قرآنی تعلیمات کے سائے میں مسلمان عزت ، عظمت ، امن و سلامتی کی سربلندی تک پہنچ سکتے ہیں۔
اس ملاقات کے آغاز میں ادارہ اوقاف و امور خیریہ کے سربراہ اور نمائندہ ولی فقیہ حجۃ الاسلام والمسلمین محمدی نے اس ادارے کی طرف سے قرآنی معارف کو فروغ دینے اور اسی طرح قرآن مجید کےتیسویں بین الاقوامی مقابلوں کے انعقاد کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔
حجت الاسلام والمسلمین محمدی نے 70 ممالک کے قاریوں، حافظوں اور اساتید کی ان مقابلوں میں شرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ادارہ اوقاف نے ملک میں قرآنی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے سلسلے میں مختلف پروگراموں کو مرتب کررکھا ہے