رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت الوفاق اسلامی بحرین کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام شیخ علی سلمان نے گذشتہ روز بحرین کے الدیہ علاقہ میں تقریر کے دوران، ال خلیفہ حکومت کی جانب سے مظاھرین اور اپوزیشن لیڈر کی نیشنلٹی ختم کئے جانے کے حوالہ سے دی جانے والی دھمکیوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: بحرین ہمارا ملک ہے اور ہم اپنے ہی ملک میں زندگی بسر کریں گے ۔
انہوں نے مزید کہا: اس سے پہلے کہ ہم شیعہ یا سنی ہوں ایک بحرینی ہیں لھذا ہر قسم کے اختلافات و مسلکی و تعصبات سے پرہیز کرتے ہوئے اس ملک کی ابادانی اور ترقی کی کوشش کریں ۔
حجت الاسلام سلمان نے گفتگو کو بحرین کی موجودہ مشکلات کے حل راستہ جانا اور کہا: ال خلیفہ حکومت، اپوزیشن گروپ کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کرے تاکہ مناسب نتائج حاصل ہوسکیں ، ہم ہر قسم کے ظلم و ستم سے بیزار ہیں اور ملک میں انصاف وعدالت کے خواہاں ہیں ۔
انہوں نے بحرین کے داخلی مسائل میں بعض پڑوسی ممالک کی مداخلت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا: بحرین، پڑوسی ممالک کے سیاسی کھیل کا میدان نہ بننے پائے کیوں کہ پڑوسی ممالک ہی بحرین کی بے ثباتی اور بحران کا سبب ہیں ، بحرین ایک چھوٹا ملک ہے لھذا ہم میں اپنے پڑوسی ممالک من جملہ ایران سے مثبت روابط کے خواہاں ہیں اور ہرگز بحرین اور پڑوسی ممالک کے مابین دشمنی ہونے پائے ۔
جمعیت الوفاق اسلامی بحرین کے جنرل سکریٹری نے بم بلاسٹ اور ملک کی موجودہ نا امن فضا کو ال خلیفہ نظام کا کارنامہ جانا اور کہا: ال خلیفہ حکومت چوں کہ عوام کو اپنا دشمن سمجھتی ہے لھذا ملک میں خوف و ہراس کی فضا پھیلا کرعوام کے دل میں رعب و وحشت بیٹھانا چاھتی ہے ۔
انہوں نے تاکید کی: علاقہ کے عوامی انقلابات مسالمت آمیز مطالبات کی تکمیل تک دائم و قائم رہیں گے و نیز بحرینی جوانوں کے دلوں میں تیونس اور مصر کے طرح انقلاب رح نفوذ کرچکی ہے ۔
حجت الاسلام سلمان نے اخر میں کہا: پیروزی تک پہونچنے کے لئے خدا پر توکل ضروری ہے، جوان اُس کی رضا میں قدم اگے بڑھائیں اور گذشتہ کی طرح اج بھی اپنے قانونی مطالبات کی تکمیل پر ُمصِر رہیں ۔