رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام محمد تقی علیہ السلام کے روضہ مبارک کے زائرین اور ان کے عزادار پر عراق کے شہر کاظمین میں دہشت گردانہ حملہ ہوا جس حادثہ میں 48 زائر کی شہادت اور 100 عزادار زخمی ہو گئے ہیں ۔
یہ دھماکہ شمال بغداد میں اعظمیہ علاقہ کے پل آئمہ کے قریب پیش آیا ہے کہ جس کے نتیجہ میں امام محمد تقی علیہ السلام کے 148 عزادار و زائرین خاک و خون میں غوطہ زن ہوئے ۔
سلامتی ذرائع نے خبر دی ہے کہ ایک دہشت گرد جو کہ اپنے کمر میں دھماکہ خیز بلٹ لگائے ہوا تھا امام محمد تقی علیہ السلام کے عزادار و زائرین جو امام کے روضہ کی طرف جا رہے تھے ان کے درمیان جا کر خود کو دھماکہ سے اڑا دیا ۔
قابل بیان ہے کہ پل آئمہ پر کئی سال پہلے بھی حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کے روز شہادت پر ایسا حادثہ پیش آ چکا ہے ۔
حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کے روز شہادت کی مناسبت سے سن 2006 میں بھی ہزاروں کی تعداد میں امام موسی کاظم علیہ السلام کے روضہ مبارک پر ان کی زیارت میں زائرین و عزادار مشغول تھے کہ ان کی روضہ کے ارد گرد راکٹ لانچر سے حملہ کیا گیا جس میں سات عزادار شہید اور 35 زائر زخمی ہوئے تھے ۔
اسی حملہ کے وقت ایک افواہ پھیلا دی گی تھی کہ لوگوں کے درمیان خود کش حملہ ور موجود ہیں جس کی وجہ سے اس پل پر بھیڑ اور افراتفری کی وجہ سے 1000 زائر دجلہ ندی میں گر گئے جس کی وجہ سے شہید ہو گئے اور اس میں زیادہ تر شہید ہونے والے خواتین و بچہ تھے ۔