رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے ایام اعتکاف میں جانے والے مبلغین سے خطاب میں کہا: معنویت ، ایمان ، عقائد، اور اخلاق اسلامی کی تقویت نہایت اہم ہے اور اعتکاف معنویت میں اضافہ کا سبب ہے ۔
انہوں ںے مزید کہا: معنوی جزبات نہ ہوتے تو انقلاب اسلامی پہلے مرحلہ میں تھم جاتا اور 8 سالہ ایران و عراق جنگ کے دوران بھی اسی جزبہ معنویت نے ہمارے جوانوں کو دشمن کے مقابلہ پیروز کیا ۔
حوزہ علمیہ قم کے اس معروف استاد نے شیعہ و سنی اتحاد کو تقویت عطا کئے جانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: عالمی سامراجیت ، شیعہ دشمنی اور اسلام دشمنی کے ذریعہ ہمیں نابود کرنا چاہتی ہے ، شیعہ و سنی اختلاف اسلام کو کمزور اور دشمن کو مستحکم بننے کا باعث ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے تعلیم و تربیت اور نصیحت مبلغین کے دیگر وظائف میں سے شمار کیا اور کہا: عوام اپ کو گذشتہ علمائے کرام کے لباس میں دیکھتی ہے اور اپ کو اپنا ھادی و رہنما جانتے ہیں ، اور روایت میں ایا ہے « العُلَماءَ وَرَثَةُ الأنبِیاءِ ؛ علماء انبیاء کے وارث ہیں » تو جیسا کہ انبیاء الھی لوگوں کے ساتھ مھربان ، متواضع ، دلسوز اور لوگوں کی مشکلات کے حل میں کریم و مہربان تھے اپ بھی ویسے ہی رہئے ۔
انہوں نے سچے اسلام کی تبلیغ عصر حاضر کی ضرورت جانا اور کہا: ہم اس وقت حساس وقت سے گزر رہے ہیں اور دنیا کی نگاہیں ہمارے انقلاب پر ٹکی ہے جس نے ہمارے ذ٘مہ داریوں کو مزید بڑھا دیا ہے ، لھذا عصر حاضر میں تبلیغ شہنشاہیت کے زمانہ سے بھی کہیں زیادہ سخت ہے ۔
اس مرجع تقلید نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ علماء ہمیشہ اپنی علمی توانائی کو بڑھانے میں کوشاں رہے ہیں کہا: حضرت فاطمہ زھراء (س) نے فرمایا کہ اپ نے اپنے پدر بزگوار سے سنا کہ ہمارے شیعہ علماء کے لئے انعامات قرار دئے گئے ہیں جو خداوند متعال کی جانب سے انہیں تحفہ میں عطا کئے جائیں گے جو افراد کی علمی توانائی کے بقدر ہوں گے ، یعنی جس قدر ان کا علم زیادہ ہوگا اسی قدر ان کی منزلت بھی زیادہ ہوگی ۔