15 May 2014 - 18:57
News ID: 6768
فونت
رسا نیوز ایجنسی ـ پاکستان تحریک انصاف کے صدر نے وفد کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ سے اسلام آباد میں ملاقات کی اور الیکشن اصلاحات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔
مجلس وحدت مسلمين


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے وفد کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ حجت الاسلام ناصر عباس جعفری سے اسلام آباد میں ملاقات کی اور الیکشن اصلاحات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

وفد میں پی ٹی آئی کے رہنماء شاہ محمود قریشی، جہانگیر خان ترین اور مرکزی رہنما اعجاز چوہدری شامل تھے۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی اور فضل عباس نقوی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں الیکشن دو ہزار تیرہ میں ہونے والی دھاندلی اور الیکشن اصلاحات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے کہا : دھاندلی زدہ حکمران کبھی عوام کے دکھوں کا مداوا نہیں کرسکتے، مسلم لیگ نون کی حکومت سوالیہ نشان ہے، انتخابی اصلاحات کے ایجنڈا کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے موقف کی حمایت کرتے ہیں، انتخابی اصلاحات کے بغیر جمہوریت مضبوط نہیں ہوسکتی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے الیکشن اصلاحات کے موقف پر پی ٹی آئی کے موقف کی حمایت کرنے پر ایم ڈبلیو ایم کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے بیان کیا : ملک میں 11 مئی 2013ء کے انتخابات میں جن لوگوں نے پاکستانی عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا، جمہوریت کو نقصان پہنچایا، انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہیے، 11 مئی کا دن عوامی امنگوں کی بجائے یوم سیاہ کی علامت بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا : موجودہ حکومت سوالیہ نشان ہے، اس وقت پوری قوم سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے، دھاندلی کے ذریعے آنیوالی حکومت کبھی بھی عوام کی ترجمانی نہیں کرسکتی، نہ ہی اسے قوم کے دکھوں کا احساس ہوتا ہے، موجودہ حکمرانوں کی پالیسیوں سے واضح ہوگیا ہے کہ انہیں قوم کے دکھوں سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے کہا : ہم تحریک انصاف کے یک نکاتی ایجنڈے سے متفق ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جن لوگوں نے دھاندلی کی انہیں سزا دی جائے، صاف و شفاف الیکشن کمیشن کا قیام ضروری ہے، کیونکہ جس طرح کی پریکٹس عام انتخابات کے بعد ضمنی انتخابات میں کی گئی ہے، ایسی ہی دھاندلی بلدیاتی انتخابات میں ہونے کا بھی خدشہ ہے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : انتخابات سے بحران حل ہوتے ہیں مگر موجودہ الیکشن نے مزید بحرانوں کو جنم دیدیا ہے۔ انہوں نے تحریک انصاف کے رہنماؤں سے صوبہ خیبر پختونخوا میں ہونیوالی ٹارگٹ کلنگ خصوصاً ہنگو کے حالات بھی زیر بحث آئے ہیں، جس پر پی ٹی آئی نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں کی طرف سے حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا : انتخابی اصلاحات کیلئے ناصر عباس جعفری نے اپنی جماعت کے دو نام حجت الاسلام امین شہیدی اور حجت الاسلام ناصر عباس شیرازی کے دیئے ہیں۔

انہوں نے کہا : الیکشن اصلاحات سے متعلق تحریک انصاف اور ایم ڈبلیو ایم کا ایجنڈا تقریباً ایک ہے، طالبان کے حوالے سے کچھ باتوں پر اختلاف ہے جو دور ہوجائیگا۔

اس موقع پر جاوید ہاشمی نے کہا : ملک میں فرقہ واریت نہیں چاہتے اور نہ ہی اس کو برداشت کرینگے، عام انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین نے بھرپور تعاون کیا، جب کہ اب بھی ایم ڈبلیو ایم ہمارے ساتھ کھڑی ہے، جس پر ان کے مشکور ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا : ہم مڈٹرم انتخابات کا مطالبہ نہیں کر رہے بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ انتخابی اصلاحات ہوں اور الیکشن کمیشن جس کی نااہلی ثابت ہوچکی ہے، اس کے تمام ارکان مستعفی ہوں۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬