رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری حجت الاسلام محمد امین شھیدی نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام کراچی میں نکالی گئی مرکزی آزادی القدس ریلی سے خطاب میں کہا: سعودی عرب و اسرائیل امت مسلمہ کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونکنا چاہتے تھے مگر ناکام رہے ہیں ۔
انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ ہمیں ایران پر فخر ہے کہ جس نے حماس و اسلامی جہاد کو میزائل، راکٹ و جدید اسلحہ دیا، جس سے آج اسرائیلوں کا جینا حرام ہوچکا ہے اور وہ اسرائیل چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں کہا: صہیونی اسرائیل کے مقابلے میں پانچ سو گناہ زیادہ وسائل رکھنے والے سعودی عرب، قطر، ترکی و دیگر نام نہاد عرب و مسلم ممالک کیوں خاموش ہیں، کیوں غزہ کی مدد نہیں کرتے۔
حجت الاسلام شہیدی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ آج حماس کو بھی سوچنا چاہئے اور آنکھیں کھول کر دیکھنا چاہئِے کہ کون انکا محافظ ہے اور کون انکا غدار ہے، کون ان کی مدد کرتا ہے اور کون انکی پیٹھ میں خنجر گھونپتا ہے کہا: عرب و نام نہاد مسلم ممالک پر قابض حکمران امریکی و اسرائیلی مفادات کے محافظ ہیں، یہ اسلام و مسلمانان عالم کے غدار ہیں۔
انہوں نے عالمی یوم القدس کو مظلوم فلسطینیوں سمیت دنیا بھر کے تمام مظلوموں کی حمایت اور امریکا و اسرائیل سمیت تمام ظالموں کی مخالفت کا دن جانا اور کہا: اقوام متحدہ بے گناہ فلسطینیوں کی حمایت پر تو خاموش ہے مگر دوسری جانب ظالم صہیونی اسرائیل کی حمایت اور اس سے اظہار یکجہتی و ہمدردی کرتا ہے، لہٰذا ہم ایسے انسانیت کے غدار اور خائن نام نہاد اقوام متحدہ کو نہیں مانتے۔
ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی جنرل سکریٹری نے یہ بتاتے ہوئے کہ شام کو اسرائیل مخالف ہونے کی سزا دی گئی، سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ ملکر شام میں فتنہ و فساد پیدا کر کے اسرائیل مخالف بشار الاسد حکومت کو ہٹانے کی کوشش کی، تاکہ صہیونی اسرائیل کا تحفظ ممکن بنایا جاسکے مگر سعودی عرب و اسرائیل کی سازشیں ناکام رہ گئیں کہا: سعودی عرب و اسرائیل نے چاہا کہ امت مسلمہ کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونک دیں مگر انہیں اس میں ناکامی ہوئی اور آج عالمی یوم القدس کے موقع پر تمام مسلمانان عالم نے سڑکوں پر نکل کر اعلان کر دیا کہ ہم ایک ہیں ۔