رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی نے عراق میں انبیائے کرام کے مزارت کو نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا : مزارت انبیائے کرام کو شہید کر کے امت مسلمہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی سازش کی جارہی ہے ۔
انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ یہ کارروائیاں ایک تخریبی مائنڈ سیٹ کی ہیں جو امت مسلمہ میں افتراق و انتشار اور غیر یقینی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں کہا: امت مسلمہ کے دانشور اورعلماء بیٹھ کر اور باہمی مشاورت سے ان سانحات کے تدار ک کے لئے لائحہ عمل طے کریں ۔
حجت الاسلام والمسلمین نقوی نے عراق میں انبیائے کرام حضرت یونس علیہ السلام اور حضرت شیث علیہ السلام کے مزارات کو ایک تکفیری گروہ کی جانب سے نشانہ بنانے پر تشویش اور مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا : ایک جانب اس قسم کی چیزیں کرکے مسلمانوں کی نظریاتی اور عقیدتی وابستگی کو کمزور کرنے کی ناکام سعی کی جارہی ہے تو دوسری جانب سادہ لوح مسلمانوں میں فکری و ایمانی کمزوری پیدا کرنے کی قبیح حرکت کرنے کوشش کی جارہی ہے تاکہ کئی لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی جاسکے کہا: اسلام امن و آشتی اور روداری کا درس دیتا ہے اور تمام انبیائے کرام و مقدسات کے احترام و تقدیس کی جانب رغبت دلاتا ہے ایسی کارروائیاں کرنیوالوں کا امن و روداری کے مذہب سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے ۔