27 July 2014 - 16:25
News ID: 7067
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان:
رسا نیوز ایجنسی – سرزمین پاکستان کے معروف شیعہ عالم دین حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی نے یہ کہتے ہوئے کہ اسلام کا تشدد سے کوئی تعلق نہیں ہے کہا: اسلام کے دانشوروں، اکابر علماء اور محققین کو ملت مسلمہ کو درپیش مسائل کے تدارک کے لئے مناسب و جامع لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا ۔
حجت الاسلام والمسلمين سيد ساجد علي نقوي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی نے عراق میں انبیائے کرام کے مزارت کو نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا : مزارت انبیائے کرام کو شہید کر کے امت مسلمہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی سازش کی جارہی ہے ۔


انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ یہ کارروائیاں ایک تخریبی مائنڈ سیٹ کی ہیں جو امت مسلمہ میں افتراق و انتشار اور غیر یقینی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں کہا: امت مسلمہ کے دانشور اورعلماء بیٹھ کر اور باہمی مشاورت سے ان سانحات کے تدار ک کے لئے لائحہ عمل طے کریں ۔


حجت الاسلام والمسلمین نقوی نے عراق میں انبیائے کرام حضرت یونس علیہ السلام اور حضرت شیث علیہ السلام کے مزارات کو ایک تکفیری گروہ کی جانب سے نشانہ بنانے پر تشویش اور مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا : ایک جانب اس قسم کی چیزیں کرکے مسلمانوں کی نظریاتی اور عقیدتی وابستگی کو کمزور کرنے کی ناکام سعی کی جارہی ہے تو دوسری جانب سادہ لوح مسلمانوں میں فکری و ایمانی کمزوری پیدا کرنے کی قبیح حرکت کرنے کوشش کی جارہی ہے تاکہ کئی لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی جاسکے کہا: اسلام امن و آشتی اور روداری کا درس دیتا ہے اور تمام انبیائے کرام و مقدسات کے احترام و تقدیس کی جانب رغبت دلاتا ہے ایسی کارروائیاں کرنیوالوں کا امن و روداری کے مذہب سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬