رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیخ الازهر مصر کے نائب شیخ عباس شومان نے عراق میں دھشت گرد گروہ داعش کے ہاتھوں مقامات مقدسہ کے انھدام کی شدید مذمت کی اور کہا: اولیاء الھی کی قبروں کی بے احترامی مکمل طور سے محکوم ہے ، کسی بھی مذھب و عقیدہ کے ماننے والے کو ان مقامات کی توہین کا حق نہیں بلکہ سبھی اس کا احترام کریں ۔
انہوں نے مزید کہا: ان اقدامات کا مقصد شدت پسندی اور اختلافات کی آگ بھڑکانا ہے کیوں کہ تمام آسمانی ادیان اس طرح کے اقدامات کو حرام جانتے ہیں ، اسلام کے نام پر اسلامی مقدسات کو منھدم کرنے والے ، شدت پسندی اور اختلافات کو ہوا دینے والے اسلامی تعلیمات و دین سے بے بہرہ و لاعلم ہیں ۔
شیخ شومان نے تاکید کی کہ اگر انہیں اسلام یا اسلام تعلیمات سے واقفیت ہوتی تو اس طرح کے اقدامات نہ کرتے ۔
شیخ الازهر مصر کے نائب نے مزید کہا: انبیاء اور اولیاء الھی کے مقبرے کی کھںدائی اور توحید الھی کے بہانے ان کی بچی ہوئی ہڈیوں کو نامعلوم جگہ منتقل کرنا مکمل طور سے محکوم ، ناقابل قبول اور جنایت شمار کی جاتی ہے نیز آسمانی شرعیت ، عوامی ثقافت اور عالمی و اخلاقی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔
انہوں نے حکومت اور ملت عراق سے دھشت گردوں کے مقابل قیام و مقابلہ کی تاکید کی اور کہا: ملت عراق ، خوارج زمان اور جہنم کے کُتّوں کو اولیاء و انبیاء الھی کے مقبرے کے انھدام کا موقع نہ دیں ۔
شیخ شومان نے تاکید کی: ملت اسلامیہ کے جوانوں سے ہمارا مطالبہ ہے کہ انبیاء و اولیاء الھی اور صالحین کی قبروں کے انھدام کے سلسلہ میں موجود منحرف افکار کے دھوکھہ میں نہ آئیں ۔