رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے مفتی آعظم عبد العزیز آل الشیخ نے سعودی حکومت کو دھشت گردوں کی جانب سے درپیش خطرات کے سبب ایک بار پھر آل سعود کی مدد کرتے ہوئے داعش و النصرہ اور حتی اخوان المسلمین کو اسلام سے بیگانہ اور گمراہ بتایا ۔
انہوں نے کہا: دہشتگرد گروہ داعش اور النصرہ اسلام کے لبادے میں عوام کو فریب اور دھوکہ دے رہے ہیں ۔
انہوں نے ریاض کی جامع مسجد «ترکی بن عبدالله» میں ایک طالب علم کی جانب سے کئے گئے سوال کے جواب میں کہا: اگر ہم غور سے دیکھیں تو محسوس کریں گے کہ ان گرہوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ، انہوں ںے اپنے نظریات کو اسلام کا لبادہ اوڑھا دیا ہے اور لوگوں کو فریب دے رہے ہیں ، یہ لوگ گمراہ ہیں کیوں کہ انہوں نے لوگوں کا خون مباح قرار دیا ، لوگوں کی ناموس کو حلال کیا اور عوام کے مال کو غارت کیا نیز زمین پر فساد برپا کیا اور ناحق ممالک کی تاراجی میں مصروف ہیں ۔
یہ بیان اس حال میں سامنے ایا ہے کہ سعودی عرب کے مفتی ہمیشہ شام میں دہشتگرد گروہوں کی بھرپور حمایت اور ان گروہوں کی مالی اور لاجسٹک مدد کی ضرورت پر تاکید کرتے رہے ہیں ۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے سابق جنرل سکریٹری اور شام کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کے ایلچی کوفی عنان نے اپنی رپورٹ میں پیش کیا تھا کہ سعودیہ ، قطر اور ترکی، شامی مسلح گروہوں کو اسلحہ اور جنگی اسباب و وسائل فراھم کرتے ہیں ۔
دوسری جانب کچھ دنوں قبل امریکی صدر جمھوریہ کے معاون اول نے امریکا کی ایک یونیورسٹی میں اپنی تقریر میں کہا تھا کہ مسلح گروہوں کو سعودیہ ، امارات اور ترکی کی بے حساب امداد، داعش اور اس جیسے گرہوں کی پیدائش کا سبب ہیں ۔