رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کی مطابق، ایران کے دارالحکومت تہران کے امام جمعہ حجت الاسلام و المسلمین کاظم صدیقی نے اس ھفتہ نماز جمعہ جو سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں منعقد ہوا، کے خطبے میں تمام ملکوں کے ساتھ تعلقات میں توسیع ایران کی ترجیحات میں شامل جانا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام ملکوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے اور اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ایران کے عوام نے صیہونی حکومت کو چھوڑ کر سبھی ملکوں کے ساتھ ہمشیہ اچھے تعلقات برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے کہا: لیکن اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد کے پرشکوہ برسوں میں امریکا نے خود ہی ایرانی عوام سے دشمنی جاری رکھی اور عداوت سے ہاتھ نہیں کھینچا-
تہران کے امام جمعہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اقتصادی پابندیاں ایران پر دباؤ ڈالنے کا دشمن ایک حربہ ہے کہا : اسلامی جمہوریہ ایران کو چاہئے کہ وہ اقتصادی شعبوں میں بھی ایک نیا انقلاب برپا کرے اور اس مقصد کی تکمیل کے لئے حکومت اور عوام کو ایک دوسرے سے تعاون کرنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے دشمنوں کی ہر قسم کی دھمکیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی توانائیوں میں زیادہ زیادہ اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا : ایران کی مسلح افواج کو اپنی دفاعی توانائیوں میں اضافے کے لئے زیادہ سے زیادہ کوشش کرنی چاہئے ، ہمارے دفاعی وسائل اس قدر طاقتور ہوں کہ دشمن ایران پر جارحیت کا ارتکاب کرنے کی جرات بھی نہ کر سکے ۔
حجت الاسلام و المسلمین صدیقی نے 31 مئی مطابق 12 فروردین یوم اسلامی جمہوریہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : سینتیس سال قبل یکم اپریل انیس اناسی کو ایران کے عوام نے ریفرنڈم میں تاریخی اور غیر معمولی شرکت کر کے اٹھانوے فیصد سے زائد ووٹوں کے ذریعے اسلامی جمہوری نظام کا انتخاب کیا تھا۔