رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آل سعود حکومت اپنا ایک عامرانہ مسلمان دشمن فتنہ پھیلانے والا احکام جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر کسی بھی امام جمعہ نے شیعہ عالم دین شیخ حسین الراضی سے ہمدردی و یکجہتی کا اظہار کیا تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا اور سخت سزا دی جائے گی ۔
سعودی عرب کے معروف عالم دین شیخ حسین الراضی کو حزب اللہ کی حمایت کرنے کی بنا پر چند روز قبل مشرقی شہر الاحسا میں گرفتار کر لیا گیا تھا ۔
سعودی عرب کے یہ ممتاز شیعہ عالم دین جو اس ملک کے صوبہ الاحساء کے مسجد رسول اعظم (ع) کے امام جمعہ و جماعت ہیں انہوں نے بحرین کے مسلمانوں پر آل سعود کی ظالمانہ رویہ اور یمن پر جارحیت کی نتقید کی تھی ۔
شیخ حسین الراضی نے اس سے پہلے بھی معروف سعودی عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کو بے دردی کے ساتھ شہید کرنے کے آل سعود حکومت کے اقدام کی مذمت کی تھی ۔
شیخ حسین الراضی نے کہا تھا : آل سعود حکومت اپنے سیاسی مخالفین کو بے رحمی کے ساتھ جیل میں بند کر دیتی اور پھر انہیں پھانسی دے دیتی ہے ۔
واضح رہے کہ آل سعود بنی یھود ایک عرصہ سے اسرائیل کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے خلاف سازش میں مبتلی ہے اور اسلام کو بدنام کرنے کے لئے داعش و طالبان و القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیم کی حمایت کرتا ہے اور بحرین و یمن جیسے انقلابی مسلمانوں کو کچلنے کے لئے تمام غیر انسانی اقدام انجام دینے میں گریز نہیں کر رہا ہے ۔