رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہا : سابق صدر پرویز مشرف کے خلا ف غداری ، آئین شکنی ، قتل اور ایسے بے پناہ الزامات مقدمات قائم کئے گئے اور بلند و بانگ د عوے کئے گئے لیکن اس کے باوجود ان کا نام زائد المعیاد ہونے کے باعث ای سی ایل لسٹ سے خارج کیا گیا جس کے نتیجہ میں وہ ملک سے باہر گئے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اگر سابق صدر پرویزمشرف کو اگر چند گھنٹوں میں ای سی ایل لسٹ سے نکالا جا سکتا ہے تو پھرحکومت کی جانب سے دائر ریفرنس ۱۸ نومبر ۲۰۱۴ کو سپریم کورٹ سے زائد المعیاد ہو نے کی وجہ سے خارج ہونے کے ایک سال ۴ ماہ گذر جانے کے با وجود تحریک جعفریہ جیسی پر امن ، محب وطن جماعت کو بد نام زما نہ لسٹ سے خارج کیوں نہیں کیا گیا ؟۔
قائد ملت جعفری نے تاکید کرتے ہوئے کہا : حکومتی ریفرنس کے اخراج کے بعد وزارت داخلہ پاکستان کو دو مرتبہ تحریری خط لکھا گیا کہ تحریک جعفریہ کا نام بدنام زمانہ لسٹ سے خارج کیا جائے اور وفاقی وزیر داخلہ کو یہاں تک بھی پیغام پہنچایا کہ آپ اپنی وزارت کے کاریڈورمیں چلتے ہوئے ہی بتا دیں کہ آپ ڈی نوٹی فائی کرنا چاہتے ہیں یا نہیں ۔ بد نام زمانہ لسٹ سے خارج نہ کرنے میں کیا رکاوٹیں حائل ہیں؟۔
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے بیان کیا : وزیر اعظم اس ملک کے چیف ایگزیکٹو ہیں لیکن نظر یہ آرہا ہے کہ وہ بھی بے بس ہیں ۔ اگر حکومت ملک میں قانون کی بالادستی قائم نہیں کرسکتی تو حکومت کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا ۔