رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے پشاور بم دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا : سرکاری ملازمین کی بس کو نشانہ بنایا جانا ملک دشمن عناصر کی بزدلانہ کاروائی ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : دہشت گرد قوتیں ملکی سلامتی کے اداروں کے لیے چیلنج کی شکل اختیار کر تی جارہی ہیں۔ دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے موجودہ حکومت مخلص دکھائی نہیں دے رہی۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے کہا : خیبر پختونخواہ کی حکومت کو اپنی ترجیحات کا ازسر نو تعین کرنا ہوگا۔اگر ضرب عضب شروع نہ کیا جاتا تو آج پورے ملک کو دہشت گرد جہنم بنا چکے ہوتے۔
انہوں نے کہا : ملک کی چاروں صوبائی حکومتوں میں دہشت گردوں کے حاشیہ بردار موجود ہیں۔ جب تک حکومت اپنی صفوں میں سے ان لوگوں کا صفایا نہیں کرتی تب تک دہشت گرد ی کے خلاف جنگ کے مطلوبہ اور خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں کیے جا سکتے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے کہا : ایک طرف بے گناہ افراد کو شیڈول فورتھ اور نیشنل ایکشن پلان کا نشانہ بنایا جا رہا اور دوسری طرف کالعدم جماعتوں کے ان رہنماوں کو آزاد کیا جا رہا ہے جوملک میں انارکی کا بیج بونے کے لیے کھلے عام سرگرم ہیں۔ قانون و انصاف کے بالادستی کے نام پر یہ دوہرا معیارملک کے حقیقی امن میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : جب تک دہشت گرد عناصر اور ان کے سہولت کاروں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا نہیں جاتا تب تک وطن عزیز میں آگ اور خون کا یہ کھیل بند ہوتا نہیں دیکھائی دیتا۔
حجت الاسلام ناصر عباس نے پشاور بس دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہدا کی بلندی درجات اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔