08 March 2016 - 08:48
News ID: 9150
فونت
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری :
رسا نیوز ایجنسی ـ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما نے کہا : یہ کیسا اتحاد ہے جو اسرائیل اور اس کے مظالم پر تو خاموش ہے لیکن اسلامی تحریکوں کیخلاف میدان عمل میں نظر آتا ہے۔ وزیراعظم ہوش کے ناخن لیں اور پاکستان کے وسیع تر مفاد میں فیصلہ کریں۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفري


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے بانی ڈاکٹر محمد علی نقوی کی اکیسویں برسی کی مناسب سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے کہا : سعودی قیادت میں بننے والے  چونتیس رکنی ممالک کے سربراہی اجلاس میں پاکستان کی شرکت کا فیصلہ درست نہیں ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : سعودی اتحاد مظلوموں کی مدد کے بجائے اسرائیل کے دفاع کیلئے بنایا گیا ہے، خلیجی ممالک کی طرف سے حماس کے بعد حزب اللہ کو دہشتگرد قرار دینا ثابت کرتا ہے کہ اس اتحاد کا مقصد فقط اسرائیلی اہداف کو تکمیل تک پہنچانا ہے ۔

حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے بیان کیا : داعش کیخلاف فقط ایران، روس، عراق اور شام سمیت حزب اللہ میدان میں لڑ رہی ہے، لیکن سعودی عرب کی جانب سے انہی دہشتگردوں کو سپورٹ کیا جاتا ہے۔ پاکستان اپنی غیرجانبداری کو قائم رکھے اور ایسے کسی اتحاد کا حصہ نہ بننے جو  مسلکی بنیاد پر بنایا گیا ہو، جس کا مقصد دہشتگردوں اور ان کے سرپرستوں کو روکنے کے بجائے انہیں سپورٹ کرنا ہے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : یہ کیسا اتحاد ہے جو اسرائیل اور اس کے مظالم پر تو خاموش  ہے لیکن اسلامی تحریکوں کیخلاف میدان عمل میں نظر آتا ہے۔ وزیراعظم ہوش کے ناخن لیں اور پاکستان کے وسیع تر مفاد میں فیصلہ کریں۔

حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے پنجاب میں نون لیگ کی حکومت کی جانب سے جاری بیلنس پالیسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا : شیڈول فور میں بیگناہوں کو ڈالنا ثابت کرتاہے کہ مسلم لیگ ن اپنے سیاسی مخالفوں کیخلاف کارروائی انجام دینے میں کوئی چیز درمیان میں نہیں لاتی۔

حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے آئی ایس او کے بانی ڈاکٹر محمد علی نقوی کی قومی خدمات کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا : شہید نے اپنی زندگی دین کی سربلندی اور پاکستان مخالف قوتوں کیخلاف لڑتے گزاری۔ امریکہ مردہ باد کا نعرہ انہی کا دیا ہوا ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬