رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سیکڑوں کی تعداد میں بحرینی شہریوں نے بحرین کی موجودہ صورت حال کی وجہ سے جزیرہ سترہ کی سڑکوں پر آئے اور انہوں نے ملک پر مسلط خاندانی آمریت کے خلاف مظاہری کیا اور نعرے لگائے ۔
اس مظاہرہ میں شریک مظاہرین بحرین کے سرکردہ سیاسی رہنما اور جمیعت وفاق اسلامی کے سربراہ شیخ علی سلمان کی فوری رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے ۔
بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے پرامن مظاہرین پر آنسوگیس کے گولے پھنکے اور ربر کی گولیوں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے ۔
آل خلیفہ حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے جہاں مظاہریں کو اپنے تشدد کا شکار بنایا وہیں ان مظاہرین میں سے کئی افرد کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے انقلابی تحریک جاری ہے اور اس ملک کے عوام جمہوریت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔
بحرین کی شاہی حکومت آل سعود یھود کے فوجیوں کے ساتھ مل کر ملک میں جاری جمہوری تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے دوران سیکڑوں بحرینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے آمریت مخالف تحریک کو کچلنے کے لیےتیرہ مارچ دوہزار گیارہ کو اپنے فوجی بحرین میں داخل کئے تھے اور اسی طرح علاقہ کو بھی دہشت گردوں کی حمایت کر کے نا امن بنا رکھا ہے ۔