‫‫کیٹیگری‬ :
01 March 2016 - 22:27
News ID: 9128
فونت
رسا نیوز ایجنسی ـ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سیکریٹری جنرل نے کہا : حکومت نے چوری چھپے ، رات کی تاریکی میں ممتاز قادری کو شہید کرکے جرم کا ارتکاب کیا ہے ۔
ملي يکجہتي کونسل پاکستان


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : حکومت نے چوری چھپے اور مکمل راز داری کے ساتھ رات کی تاریکی میں ممتاز قادری کو شہید کرکے جرم کا ارتکاب کیا ہے ۔ وہ ملک جو قرآن و سنت اور اسلام کے غلبے کے لیے بنا ہے وہاں شاتم رسولؐ کی خاطر عاشق رسولؐ کو پھانسی دے دی گئی ہے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : حکومت کے اس اقدام سے حکومت کا چہرہ داغ دار ہوا ہے۔ اغیار اور سیکولر طبقے کو خوش کرنے کے لیے ، حالات کو گھمبیر بنا دیا ہے۔ مستقبل میں خرابی کے ذمے دار خود حکمران ہوں گے۔

لیاقت بلوچ نے کہا : کل انشاء اللہ ممتاز قادری شہید کے جنازے میں لوگ امڈ کر آئیں گے اور اسلام اور نبی پاک کے ساتھ عشق کا اظہار کیا جائے گا۔ کل کا جنازہ تاریخ کا بڑا جنازہ ہوگا، جس میں کونسل کی مرکزی قیادت کے علاوہ تمام رکن جماعتوں کے قائدین شرکت کریں گے علاوہ ازیں ملک بھر میں عین دو بجے غائبانہ نماز جنازہ ادا کیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا : ۴ مارچ جمعہ کو ملک گیر احتجاج ہوگا۔ تمام مساجد میں خطیب حضرات ناموس رسالت کے حوالے سے بیان کریں گے۔

لیاقت بلوچ نے بتایا : اس مسئلہ پر اپنا موقف واضح کرنے کے لیے صدر پاکستان اور وزیر اعظم سے ملاقات کی کوشش کی لیکن گزشتہ ایک ماہ میں ٹال مٹول سے کام لیا جاتا رہا۔

انہوں نے کہا : ملک میں آئین کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اور نظریہ پاکستان کی جڑوں کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حکومت کے متعدد اقدامات اس امر کے گواہ ہیں ۔

لیاقت بلوچ نے حال ہی میں پنجاب اسمبلی کی جانب سے پاس ہونے والے بل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : اس بل کے ذریعے ہماری اقدار اور خاندانی نظام پر ضرب لگائی گئی ہے غیرت کے نام پر حکومتی سرپرستی میں بے حیائی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ حکومت کا ایجنڈا سب پر واضح ہے۔

انہوں نے تاکید کی : قوم کو سیکولرزم کے طوق میں جکڑا جارہا ہے ۔آج حکومت ان ممالک کی صف میں کھڑی ہے جو نبی پاک کے خاکے شائع کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا : آج امت پاکستان کے لیے سیاہ ترین دن ہے۔ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں ہم نے اس کی آزادی جنگ لڑی ہے لیکن عدالت اور حکومت اور سیکولر طبقے نے یہ نا حق قتل کیا ہے جس پر پوری قوم سراپا احتجاج ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا : ہم میڈیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس خبر کو دبائیں نہیں بلکہ قوم کے جذبات کی ترجمانی کریں۔ یہ فرقہ واریت کا معاملہ نہیں تعصب کا معاملہ نہیں نہ ہی کوئی رد عمل ہے اس معاملے پر نبی اکرمؐ سے محبت کرنے والے متفق ہیں۔ ممتاز قادری اپنی منزل پا گئے ہیں ۔

انھوں نے کہا : ان شاء اللہ ملی یکجہتی کونسل آئندہ ماہ ہونے والی علماء و مشائخ کانفرنس میں اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ توہین رسالت کے 27مقدمات التوا میں ہیں تاہم 2011کے مقدمے کو حکومت نے عجلت میں اغیار کو خوش کرنے کے لیے نمٹایا جو حکومت کے بارے میں شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے۔

کونسل کے سیکریٹری جنرل نے کہا : ہمارا احتجاج نہایت پرامن ہوگا اور امن کی طاقت سے ہم اپنے مقاصد کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ملی یکجہتی کونسل کے اس ہنگامی اجلاس میں کونسل میں شامل تمام جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی اور اظہار خیال کیا۔ دیگر قائدین میں آصف لقمان قاضی، ثاقب اکبر، میاں اسلم، پروفیسر محمد ابراھیم، قاضی ظفر الحق، شمس الرحمن سواتی، پیر ناصر جمیل بھی موجود تھے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬