10 March 2016 - 15:36
News ID: 9161
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری :
رسا نیوز ایجنسی ـ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما نے کہا : سانحہ عاشورہ میں ملوث دہشت گرد مذہبی ہوں یا سیاسی ملٹری کورٹ میں اسپیڈی ٹرائل کے زریعے فوری عبرت ناک سزادی جائے۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفري


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے جے آئی ٹی اورمختلف میڈیا رپورٹس میں سانحہ عاشورہ کراچی میں ایک سیاسی جماعت کے ملوث ہونے کے انکشاف پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا : سانحہ عاشورہ کراچی کے حوالے سے تحقیقاتی اداروں کی متضاد رپورٹیں تفتیشی عمل کو مشکوک بنا رہی ہیں۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اس واقعہ میں ملوث ایک کالعدم مذہبی جماعت کے کچھ کارکنوں کی ماضی میں بھی گرفتاری ظاہر کی گئی ہے۔ تحقیقاتی اداروں کی حالیہ رپورٹ سے مزید پیچیدگیاں اور ابہام پیدا ہو رہے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین کے رہنما نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ جو گرفتاریاں پہلے عمل میں لائیں گئیں انہیں درست تسلیم کیا جائے یا جے آئی ٹی کی موجودہ رپورٹ کو قابل اعتبار سمجھا جائے۔

انہوں نے بیان کیا : حکومت ملت تشیع کے بے گناہ افراد کے قتل میں ملوث ان افراد کو منظر عام پر لائے جن کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ سانحہ عاشورہ میں ملوث دہشت گرد مذہبی ہوں یا سیاسی ملٹری کورٹ میں اسپیڈی ٹرائل کے زریعے فوری عبرت ناک سزادی جائے۔

ناصر عباس جعفری نے کہا : قاتل کسی بھی رعایت کے قطعی مستحق نہیں ان کا تعلق چاہے کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہو ۔ دہشت گردی میں ملوث ہر شخص کا کیس فوجی عدالت میں بھیجا جائے تاکہ کڑے احتساب کا عمل بغیر کسی دباو کے بلاتاخیر اپنے انجام کی طرف بڑھے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا : سانحہ عاشور کراچی، سانحہ علمدار روڈ کوئٹہ، سانحہ ہزارہ ٹاون کوئٹہ، سانحہ حیات آباد اور سانحہ شکارپورسمیت ملک بھر میں ہونے دہشت گردی کے تمام واقعات کا ٹرائیل فوجی عدالتوں میں کیا جائے ان واقعات میں ملوث افراد اور ان کے سہولت کاروں کو عبرت ناک سزائیں دی جائیں۔

حجت الاسلام ناصر عباس نے تاکید کرتے ہوئے کہا : جب تک ان مذموم عناصر کی بیخ کنی نہیں ہوتی تب تک ملک میں پائیدار امن کا قیام اور دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا ممکن نہیں۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬