‫‫کیٹیگری‬ :
15 March 2016 - 21:40
News ID: 9170
فونت
رہبر معظم انقلاب اسلامی:
رسا نیوز ایجنسی - رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قم کے دینی مرکز کے ہزاروں طلبہ اور اساتذہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: حوزہ علمیہ قم ایک انقلابی درسگاہ اور انقلاب کا گہوارہ ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رھبر معظم انقلاب اسلامی کی خبر رساں سائٹ سے رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج قم کے دینی مرکز کے ہزاروں طلبہ اور اساتذہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حوزہ علمیہ قم کو انقلابی درسگاہ اور انقلاب کا گہوارہ قرار دیا ۔


آپ نے اسلامی انقلاب کی کامیابی میں حوزہ علمیہ قم کے کردار پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور ملک کے دینی تعلیمی مراکز کو انقلاب سے دور کرنے کے حوالے سے اغیار کی بعض کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : ملک کی دینی درسگاہوں اور یونیورسٹیوں دونوں نے انقلاب اسلامی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔


آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی انقلاب کی کامیابی میں یونیورسٹیوں کے موثر کردار کو علماء کی جدوجہد کا مرہون منت قرار دیتے ہوئے فرمایا: یقینا علما کی جدوجہد نہ ہوتی تو یونیورسٹی طلبا کے مظاہرے یونیورسٹیوں کے احاطے میں محدود ہوکے رہ جاتے اور وہیں پر ختم ہوجاتے۔


آپ نے اسلامی انقلاب کی کامیابی میں علماء کی جدوجہد کو ملک گیر اور موثر بتاتے ہوئے کہا: قم کی دینی درسگاہ دو حصوں ، مرجعیت اور طلبہ پر مشتمل ہے جس میں مرجع کی حیثیت سے امام خمینی رحمت اللہ علیہ اعلامیے جاری کرتے اور تقاریر کرتے تھے لیکن امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی تقاریر اور ان کے نظریات کو معاشرے اور ملک کے دور دراز ترین علاقوں تک پہنچانے والے دینی طالبعلم ہی تھے ۔


رہبر انقلاب اسلامی نے یہ بتاتے ہوئے کہ اگر قم کی دینی درسگاہ نہ ہوتی تو امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی جدوجہد شاید کامیاب نہ ہوتی اسی سے اسلامی انقلاب کی تشکیل اور اس کے دوام میں قم کی دینی درسگاہ کی اہمیت کا پتہ چلتا ہے کہا: قم کی دینی درسگاہ ، امام خمینی رحمت اللہ علیہ اور اسلامی انقلاب کے قیام کے درمیان اہم ترین واسطہ ہے ۔


آپ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی میں حوزہ علمیہ قم کے نمایاں اور بے مثال کردار کے پیش نظر ، آج انقلاب سے دوری کی باتیں کی جارہی ہیں تاکید کی : دینی درسگاہوں میں انقلاب سے دوری کی کسی بھی کوشش کو خطرہ سمجھا جائے اور حکمت آمیز طریقے سے اس خطرے کا مقابلہ کیا جائے تاکہ قم کی دینی درسگاہ ہمیشہ ایک انقلابی درسگاہ اور انقلاب کا گہوارہ باقی رہے اور اس کی انقلابی سوچ اور تحریک فروغ پاتی رہے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬