07 March 2016 - 22:55
News ID: 9148
فونت
خلیج فارس تعاون کونسل کی جانب سے؛
رسا نیوز ایجنسی - حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصراللہ نے خلیج فارس تعاون کونسل کی جانب سے حزب اللہ کو دہشتگرد تنظیم قرار دیئے جانے پر سخت رد عمل کا اظھار کیا ۔
حجت الاسلام و المسلمين سيد حسن نصراللہ

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصراللہ نے استقامت کے معروف کمانڈر علی احمد فیاض کی شہادت کی مناسبت سے بیروت میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں خلیج فارس تعاون کونسل کی جانب سے حزب اللہ کو دہشتگرد تنظیم قرار دیئے جانے پر سخت رد عمل کا اظھار کرتے ہوئے کہا: حزب اللہ، دشمن سے مقابلے کے لئے عربوں کے اجماع اور اتحاد کا انتظار نہیں کرے گی ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ لبنانی استقامت و مقاومت علاقے بالخصوص شام اور لبنان میں تکفیری دہشتگردوں اور صیہونی دشمن سے مقابلے کے لئے خلیج فارس تعاون کونسل، عرب لیگ اور عربوں کے اتحاد کی تائید کی منتظر نہیں رہے گی اور امت مسلمہ کی امنگوں اور آرزؤں کے حصول کے لئے اپنا سفر جاری رکھے گی کہا: سعودی عرب کی قیادت میں حزب اللہ کے خلاف دباؤ کی اصلی وجہ یمن، شام اور عراق میں سعودی عرب کی شکست ہے، لیکن تیونس، الجزائر، عراق، موریتانیہ، شام اور ایران سمیت دیگر ممالک کی بھرپور حمایت نے اس سازش کو ناکام بنا دیا ہے ۔


حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ سعودی عرب نے لبنان میں فرقہ وارانہ جنگ میں شدت، صدر کے انتخاب میں رکاوٹیں اور لبنانی فوج کے لئے منظور شدہ امداد کو روک دینے جیسی سازشوں کو جاری رکھتے ہوئے خلیج فارس تعاون کونسل کو حزب اللہ کے خلاف استعمال کیا ہے کہا: خلیج فارس تعاون کونسل نے سعودی عرب کے مشورے پر حزب اللہ کو ایک دہشتگرد تنظیم قرار دیتے ہوئے مستقبل میں اس تنظیم کے خلاف فیصلے کرنے کا اعلان کیا ہے اور عرب لیگ کی وزراء کونسل کے بعض اراکین نے بھی اس فیصلے کی حمایت کی ہے ۔


انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ خلیج فارس تعاون کونسل نے ایسے حالات میں حزب اللہ کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا ہے جب حزب اللہ، لبنان کے سیاسی ڈھانچے ، کابینہ اور پارلیمنٹ میں زیادہ سرگرم عمل نہیں ہے بلکہ گذشتہ سالوں میں صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف اور سرحدی علاقوں میں سرگرم دہشتگرد گروہوں کے خلاف لبنانی فوج کی حامی اور ان کے شانہ بشانہ مصروف عمل رہی ہے کہا: اس حوالے سے کم از کم گذشتہ دوسالوں میں حزب اللہ نے لبنان کی مشرقی اور شمالی سرحد کو سعودی عرب کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں داعش اور النصرہ سے محفوظ رکھنے کے لئے سینکڑوں شہید اور زخمی دیئے ہیں ۔ حزب اللہ کے اس اقدام سے لبنان کی سرحدیں دہشتگردی کے خطرے سے محفوظ رہیں اور یہ حقیقت لبنان کے حکام نیز سیاسی پارٹیوں اور گروہوں سے ہرگز پوشیدہ نہیں ہے ۔


واضح رہے کہ لبنان کے حق میں حزب اللہ کی مثبت کارکردگی کی وجہ سے لبنان کے اعلی حکام من جملہ وزیراعظم اور پارلیمینٹ کے اسپیکر نے حزب اللہ کو دہشتگرد قرار دینے کے بعض عرب ممالک کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے امت مسلمہ کی توہین اور لبنان کی وحدت اور سلامتی کے لئے ایک بڑے نقصان سے تعبیر کیا ہے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬