‫‫کیٹیگری‬ :
29 February 2016 - 08:04
News ID: 9116
فونت
قائد انقلاب اسلامی کے ساتھ سویٹزرلینڈ کے صدر کی ملاقات میں ؛
رسا نیوز ایجنسی ـ قائد انقلاب اسلامی نے کہا : ایران کے خلاف مغربی حکومتوں کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں اور ان کی طرف سے ڈالے جانے والے دباؤ میں سویٹزرلینڈ کا شامل نہ ہونا بھی باہمی تعاون کی اچھی ثقافتی زمین ہے۔
قائد انقلاب اسلامي


رسا نیوز ایجنسی کا قائد انقلاب اسلامی کی خبر رساں سائیٹ سے منقول رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سویٹزرلینڈ کے صدر یوہن اشنائیڈر امّان سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے دیرینہ تعلقات اور ایران کی رائے عامہ میں سویٹزرلینڈ کے تعلق سے اچھی سوچ پائے جانے کا حوالہ دیا اور معیشت اور علم و دانش کے میدان میں دونوں ملکوں کے تعاون میں توسیع کا خیر مقدم کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران اور سویٹزرلینڈ کے مابین تجارتی لین دین کا حجم کم اور غیر متوازن ہے، چنانچہ سویٹزرلینڈ کے سرمایہ کار اور صنعت کار ایران کی بے پناہ صلاحیتوں سے آشنائی حاصل کرکے لین دین کی سطح کو اوپر لے جا سکتے ہیں۔

قائد انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف مغربی حکومتوں کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں اور ان کی طرف سے ڈالے جانے والے دباؤ میں سویٹزرلینڈ کا شامل نہ ہونا بھی باہمی تعاون کی اچھی ثقافتی زمین ہے۔
آپ نے فرمایا کہ ہم پرانے زمانے سے سویٹزرلینڈ کو امن و آشتی اور دوستی و تعاون کے مرکز کی حیثیت سے پہچانتے ہیں، البتہ بعض یورپی ممالک ایسے نہیں، بلکہ ان کے مفادات جنگ افروزی اور اختلافات کو ہوا دینے میں مضمر ہیں۔

قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس گفتگو میں اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ایران کے عوام کو آج بھی بعض یورپی حکومتوں کی جنگ افروزی بخوبی یاد ہے جو ایران پر مسلط کردہ جنگ کے زمانے میں صدام حکومت کو میزائل اور جنگی طیارے فراہم کر رہی تھیں۔

قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یہ رویہ ہمارے عوام کے ذہنوں میں منفی سوچ پیدا ہونے کا سبب بنا، مگر ایران میں سویٹزرلینڈ کے بارے میں اس طرح کا کوئی تاثر نہیں پایا جاتا۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ایران اور سویٹزرلینڈ کے درمیان ہونے والے معاہدوں کے سلسلے میں ایران کی حکومت کی طرف سے مکمل اقتصادی پشت پناہی اور قانونی ضمانت دئے جانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ پختہ عزم کے ساتھ سنجیدہ تعاون کے نتیجے میں ان معاہدوں پر عملدرآمد کیا جائے۔

اس ملاقات میں صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر سویٹزرلینڈ کے صدر نے اپنے سفر ایران پر خوش ظاہر کی اور دونوں ملکوں کے دیرینہ دوستانہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے فخر کی بات ہے دونوں ملکوں کے روابط فروغ پا رہے ہیں۔

اشنائیڈر امان نے کہا کہ اس سفر میں ان کے ساتھ سائنسی اور اقتصادی وفد ایران آیا ہے اور ہم نے ایران اور سویٹزرلینڈ کے مابین وسیع اور گوناگوں تعاون کے روڈ میپ کے بارے میں مذاکرات انجام دئے ہیں اور اس روڈ میپ پر دستخط سے دونوں ملکوں کے تعلقات اور روابط میں وسعت پیدا ہوگی۔

سویٹزرلینڈ کے صدر نے دنیا کو در پیش بڑے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس عدم استحکام اور چیلنجز کا دائرہ خود یورپ اور سویٹزرلینڈ کے گرد و پیش کے علاقوں تک پہنچ گیا ہے اور ان بڑے مسائل کے حل کے لئے تعاون کی ضرورت ہے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬