31 March 2016 - 17:12
News ID: 9207
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری :
رسا نیوز ایجنسی ـ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے کہا : خاتون جنت حضرت فاطمہ زہراسلام اللہ علیہا کی حقیقی معرفت اور طرز زندگی پر عمل امت مسلمہ کو تفرقہ بازی سے نجات دلا سکتا ہے ۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفري


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم ولادت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے موقع پر منعقدہ سیمینار بعنوان سیرت فاطمہ سلام اللہ علیہا سے خطاب کرتے ہوئے کہا : مغربی ثقافتی یلغارکی روک تھام کیلئےحکومت پاکستان یوم ولادت حضر ت فاطمہ س کو یوم خواتین کے طورپر منائے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : خاتون جنت حضرت فاطمہ زہراسلام اللہ علیہا کی حقیقی معرفت اور طرز زندگی پر عمل امت مسلمہ کو تفرقہ بازی سے نجات دلا سکتا ہے۔ استکبارکے عزائم خاک میں ملانے کے لیے عزم استقامت کا درس اسی گھرانے سے ملتا ہے ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے بیان کیا : جب تک تعلیمات اہل بیت علیہم السلام کا حقیقی ادراک اور مفہوم سے آشنائی نہیں ہوتی تب تک امت مسلمہ اسی طرح منتشر اور دست و گریبان رہے گی۔ حق فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شناخت حاصل کر کے ذلت و اضطراب کی زندگی سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ثقافتی یلغار کے ہتھیار سے مسلم معاشرے کو اسلامی اقدار سے دور کیا جا رہا ہے۔ اخلاقی تنزلی پوری قوت سے سر اٹھا رہی ہے۔اسلامی تہذیب و تمدن کو دانستہ فراموش کیا جا رہا ہے ۔جس کا بنیادی سبب اسلامی تعلیمات سے دوری ہے۔معاشرے کی تربیت کے لیے خواتین کو اپنی ذمہ داریاں اورکردار ادا کرنا ہو گا ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے بیان کیا : جناب سیدہ کی پوری زندگی خواتین کے لیے ہر میدان میں مشعل راہ ہے۔ بیٹی، بیوی اور ماں ہر حیثیت سے خاتون جنتؑ کے طرز عمل سے رہنمائی لی جائے۔ اگر ماں فاطمہ زہراؑ ہوں تو بیٹے حسنؑ و حسینؑ ہوتے ہیں ۔

حجت الاسلام راجہ ناصر عباس نے تاکید کی : یزید جیسے جابر و فاسق حکمران سے حق کی خاطر نبرد آزما ہونے کا درس امام عالی مقام علیہ السلام نے نبی زادی کی آغوش سے حاصل کیا۔ دورحاضر کی یزیدیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مخدومہ کونین حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی تعلیمات پر عمل کرنا واجب ہے بصورت دیگر ہم حسینی ہونے کے دعوے دار تو ہو سکتے ہیں لیکن حق دار نہیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬