رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس علمائے شیعہ بحرین میں شعبہ مساجد کے ذمہ دار حجت الاسلام شیخ محمد المنسی نے تاکید کی کہ مسجد ابوذر غفاری سن 2011 سے آج تک بدترین زیادتی اور بے حرمتی کا شکار رہی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: علاقے نویدرات کی مسجد کو تفریحی پارک میں بدل دیا جانا اور دیگر جنایتوں کے مقابل خاموشی ، زیادتی اور جارحیت کا کھلا مصداق شمار کیا جاتا ہے ، بحرین میں 38 مسجدوں کے انھدام کو پانچ سال گزرجانے کے باوجود ابھی تک اسلامی مراکز کی تعمیر کے سلسلے میں کوئی اقدام نہیں کیا گیا نیز کسی بھی سرکاری محکمہ نے اس سلسلے میں ملت بحرین سے عذر خواھی نہیں کی ۔
شیخ المنسی نے یاد دہانی کی: بحرین میں مذھبی نشانیوں اور یادگاروں کے ساتھ برا رویہ اپنانے والے قانون کی گرفت سے آزاد ہیں اور حمد بن عیسی شاھی کوٹ سے صادر ہونے والے حکم کے مطابق، وزیر شاھی کورٹ خالد بن احمد، مسجد ابوذر غفاری کے انھدام اور اسے تفریحی پارک میں بدل دئے جانے پر موظف ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: حکمرانوں اور ذمہ داروں نے مسجد کے اطراف میں بلند دیواریں اٹھا رکھی ہیں اور ان مساجد میں نماز پڑھنے پر پابندی لگا رکھی ہے نیز نویدرات کے چئرمین نے ذمہ داروں کو سونپ رکھا ہے کہ کوئی بھی مسجد کے نزدیک نہ جانے پائے ۔