رسا نیوز ایجنسی کی پریس ٹی وی سے رپورٹ کے مطابق، نائیجیریا کی فوج نے صوبہ کاتسینا کے شہر فونتوا میں عزاداروں پر فائرنگ کر دی جس میں کم سے کم نو عزادار شہید ہو گئے-
اسلامی انسانی حقوق کمیش نے جس کا دفتر لندن میں ہے، خبر دی ہے کہ نائیجیریا کے فوجی اہلکاروں نے فونتوا شہر میں عاشور کے دن جلوس عزا پرفائرنگ کر دی جس میں نو عزادار شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
دوسری جانب نائیجیریا کی فوج نے کادونا شہر میں شیعہ مسلمانوں کی مسجد اور تحریک اسلامی کے دفتر کا محاصرہ کر رکھا تھا اور بدھ کو تحریک اسلامی کے دفتر کو آگ لگا دی- شب عاشور نائیجیریائی فوجیوں نے کادونا میں بہت سے عزاداروں کو گرفتار کر لیا تھا۔
دریں اثنا نائیجیریا کے مسلمانوں نے دارالحکومت ابوجا میں ایک پرامن مظاہرہ کرکے تحریک اسلامی کے رہنما آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا- ابوجا سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ بڑی تعداد میں عزادار مسلمانوں نے نائیجیریا کے دارالحکومت کی سڑکوں پر پرامن مظاہرہ کرکے تحریک اسلامی کے سربراہ آیت اللہ زکزکی کی رہائی کا مطالبہ کیا- مظاہرین نے شیعہ مسلمانوں کی مذہبی رسومات پر عائد پابندیوں کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا -
واضح رہے کہ نائیجیریا کے صوبہ کادونا کی انتظامیہ نے شیعہ مسلمانوں کو کچلنے کے لئے تحریک اسلامی کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی ہے- سیاسی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ شیعہ مسلمانوں کے سلسلے میں نائیجیریائی حکومت کا تشدد آمیز رویّہ صیہونی حکومت کی پالیسیوں اور سعودی عرب کے تکفیری مفتیوں کے زیر اثرہے-
گذشتہ برس بھی نائیجیریا کی فوج نے صوبہ کادونا کے شہر زاریا میں امام حسین علیہ السلام کے چہلم کی مناسبت سے نکالے گئے جلوس عزا، ایک امامبارگاہ اور تحریک اسلامی کے سربراہ آیت اللہ شیخ زکزکی کے گھر پر حملہ کرکے ایک ہزار شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کیا تھا اور آیت اللہ شیخ زکزکی کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا تھا جو ابھی بھی جیل میں بند ہیں۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۳۶۵