رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق صہیونی آبادکاروں نے پیر کے روز بھی اسرائیلی فوجیوں کی نگرانی میں مسجدالاقصی پر حملہ کیا۔
صیہونی حکومت نے جمعے کے روز پیش آنے والے واقعے کے بعد جس میں تین فلسطین نوجوان شہید اور دو صیہونی فوجی ہلاک ہو گئے تھے، مسجد الاقصی کو بند اور فلسطینیوں کو نماز کی ادائیگی اور اذان دینے سے محروم کر دیا تھا۔
ادھر صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو نے مسجد الاقصی سے سیکورٹی گیٹ ہٹانے کی مخالفت کی ہے۔ نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ مسجد الاقصی سے سیکورٹی گیٹ ہٹانے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ عالمی برادری اور فلسطینی شہریوں نے مسجد الاقصی کے داخلی راستوں پر سیکورٹی گیٹ قائم کیے جانے پر سخت اعتراض کیا ہے۔
صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے مسجد الاقصی کے اطرف میں جدید ترین کلوز سرکٹ کیمرے نصب کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ چند روز میں مسجدالاقصی میں بڑے پیمانے پر صیہونی آبادکاروں کے داخلے کا سلسلہ شروع کر دیا جائے۔
اسی دوران اطلاعات ہیں کہ صہیونی فوجیوں نے بیت المقدس کے قدیمی علاقے میں واقع مسجد الاقصی کے ایک دروازے، باب الاسباط کے قریب فلسطینی نمازیوں پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں سترہ نمازی زخمی ہو گئے۔
اکتوبر دو ہزار پندرہ میں تحریک انتفاضہ قدس کے آغاز سے اب تک صیہونی فوجی اور صیہونی آبادکار بیت المقدس اور مسجد الاقصی پر مسلسل حملے کرتے چلے آرہے جس کے دوران فلسطینیوں سے ان کی جھڑپیں ہوئی ہیں۔
صہیونی فوجیوں کے حملوں میں اب تک تین سو اڑتیس فلسطینی شہید بھی ہوئے ہیں۔
فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے جنوبی بیت اللحم کے الخضر ٹاؤن میں فلسطینیوں کے گھروں پر بھی حملے کیے ہیں۔
ایک اور اطلاع کے مطابق غزہ کے ساحلوں پر فلسطین ماہی گیروں پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ میں دو فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰